نڈا نے غازی پور میں سابق فوجیوں سے بات چیت کی، کہا – جب فوجی مضبوط ہوتا ہے تو ملک کی طاقت بڑھتی ہے
بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا آج اتر پردیش میں ہیں۔ انہوں نے اتر پردیش کے غازی پور میں سابق فوجیوں سے بات چیت کی۔ اپنے مکالمے کے دوران جے پی نڈا نے پرم ویر چکر جیتنے والے عبدالحمید کی سرزمین پر جھکتے ہوئے کہا کہ میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ میں اس زمین پر آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہماری فوج عالمی سطح پر مضبوط ترین فوج میں سے ایک ہے۔ چاہے کوئی بھی بحران ہو، قدرتی آفت ہو، یا سرحدوں کی حفاظت، آپ سب نے لگن کے ساتھ ملک کی خدمت کی ہے، جس نے تمام ہندوستانیوں کو تحفظ کا احساس دلایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ ہندوستانی فوج کو دنیا کی سب سے طاقتور فوج سمجھا جاتا ہے۔ کسی بھی قسم کے بحران میں ہندوستانی فوجیوں نے اپنی جانیں نچھاور کرکے ہماری اور سرحد کی حفاظت کی ہے۔ نڈا نے کہا کہ آج ہندوستان فوج اور سرحدوں کے نقطہ نظر سے بدل رہا ہے۔ آج وہ ہندوستان نہیں ہے جو آپ نے پہلے دیکھا ہوگا اور آج ملک کی سرحدیں وہ نہیں ہیں جو پہلے تھیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سخت فیصلے لے کر ملک کی حفاظت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی تبدیلی جو مودی حکومت میں ہوئی ہے۔ یہ ہے کہ آج ہماری خارجہ پالیسی ہماری دفاعی قوتوں کی حمایت کرتی ہے۔ پی ایم مودی نے دنیا کو بتایا ہے کہ ہندوستان نہ تو کسی قسم کی دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے اور نہ ہی اسے برداشت کرے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی جی سے پہلے حکومت میں کوئی خریداری نہیں ہوئی۔ ہمارے فوجی بھائی مصیبت میں پڑے رہے لیکن کوئی پرواہ نہیں کی گئی۔ آبدوزوں، ہیلی کاپٹروں، لڑاکا طیاروں اور بلٹ پروف جیکٹس کی خریداری میں گھپلہ ہوا۔ لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی آمد کے بعد فوج کو لیس کر دیا گیا۔ بی جے پی صدر نے کہا کہ جنگی یادگار برسوں سے زیر التوا ہے اور ہم نے پچھلی حکومتوں کو اس کی تعمیر سے نہیں روکا لیکن انہوں نے اس کی تعمیر کے لیے کبھی کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ آج دنیا ہمارے ہیروز کو یاد کر رہی ہے اور پی ایم مودی کی پہل پر جنگی یادگار بنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال تک بحریہ کے جھنڈے پر سینٹ جارج کراس تھا، اب اس پر چھترپتی شیواجی کی مہر ہے۔ آج اتر پردیش میں دفاعی راہداری بن رہی ہے۔ یہ صرف دفاعی راہداری نہیں ہوگی، یہ اتر پردیش کا پاور ہاؤس ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پونچھ میں فارورڈ فرنٹ پر تعینات ہمارے سپاہیوں کو دشمن کی فائرنگ کا جواب دینے سے پہلے احکامات کا انتظار کرنا پڑا کیونکہ یہ تین رپورٹنگ اسٹیشن نگروٹا، امبالہ اور چندی مندر کو عبور کرکے دہلی پہنچا۔