اتراکھنڈ

اتراکھنڈ کے چیف سکریٹری سندھو نے جوشی مٹھ میں لینڈ سلائیڈنگ کو ‘قدرتی آفت’ قرار دیا

اتراکھنڈ حکومت نے جمعہ کو کہا کہ جوشی مٹھ میں لینڈ سلائیڈنگ ایک ‘قدرتی آفت’ ہے اور تمام پہاڑی شہروں کا مطالعہ کیا جائے گا۔ ریاست کے چیف سکریٹری سکھبیر سنگھ سندھو نے یہاں کہا کہ قدرتی آفت وہ ہوتی ہے جو انسان کی تخلیق نہیں ہوتی۔”اسے (جوشی مٹھ میں لینڈ سلائیڈنگ) صرف قدرتی آفت ہی کہا جائے گا۔” چیف سکریٹری نے کہا کہ اب تک آنے والی اطلاعات کے مطابق جوشی مٹھ کے نیچے کوئی سخت چٹان نہیں ہے اس لئے وہاں لینڈ سلائیڈنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ جن شہروں کے نیچے سخت چٹانیں ہیں ان میں زمین گرنے کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ سندھو نے کہا کہ 1976 میں بھی جوشی مٹھ میں کچھ زمین گرنے کی بات ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جوشی مٹھ میں نکلنے والے پانی کے بارے میں جاننے کے لیے مختلف ادارے تحقیقات میں مصروف ہیں۔ سندھو نے کہا کہ ماہرین جوشی مٹھ میں تمام پہلوؤں کا مطالعہ کر رہے ہیں اور ان کی رپورٹ کے بعد معاملہ ریاستی کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا اور اس کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ جلد از جلد اپنی رپورٹس پیش کریں اور ان کی رپورٹس کا مطالعہ کر کے نتیجہ اخذ کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ کے بارے میں حکومت کو اسرو کی طرف سے ابھی تک کوئی سرکاری رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام پہاڑی شہروں کا مطالعہ کیا جائے گا کیونکہ وہاں لینڈ سلائیڈنگ کا مسئلہ زیادہ ہے۔