اتراکھنڈ حکومت جلد ہی سخت انسداد کاپی قانون لائے گی۔
ریاستی کابینہ نے جمعہ کے روز ریاستی پبلک سروس کمیشن اور اس کے بعد اتراکھنڈ ماتحت خدمات سلیکشن کمیشن کے ذریعہ منعقدہ پٹواری بھرتی امتحان کے لئے سوالیہ پرچہ کے لیک ہونے کے تناظر میں نقل کے خلاف سخت قانون نافذ کرنے کا فیصلہ کیا۔ چیف سکریٹری سکھبیر سنگھ سندھو نے یہاں وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ کے بعد کہا کہ بھرتیوں میں بدعنوانی کو روکنے کے لیے جلد ہی ایک سخت انسداد کاپی قانون لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں قصورواروں کو عمر قید کی سزا دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ کرپشن کے ذریعے حاصل کی گئی جائیداد بھی ضبط کر لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 8 جنوری کو پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ منعقدہ پٹواری اور لیکھ پال امتحان کے سوالیہ پرچہ میں کچھ سوالات کے لیک ہونے کی وجہ سے منسوخ کئے گئے امتحان کو دوبارہ منعقد کیا جائے گا۔ پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے اب تک سوال لیک کے معاملے میں پانچ ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ جن امیدواروں نے ماضی میں اس کے لئے درخواست دی ہے انہیں دوبارہ درخواست دینے کی ضرورت نہیں ہوگی اور نہ ہی انہیں اس کے لئے کوئی فیس ادا کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ امیدواروں کو اتراکھنڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسوں میں کوئی کرایہ ادا نہیں کرنا پڑے گا اور ان کے ایڈمٹ کارڈ کو بسوں میں ان کا ٹکٹ سمجھا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ انسداد نقل قانون کو اتنا سخت بنایا جائے گا کہ آئندہ کوئی بھرتی کے عمل میں کرپشن کرنے کا سوچے گا۔ منسوخ شدہ پٹواری اور لیکھ پال بھرتی امتحان کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ تو تحقیقات کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ کس سطح پر ہوا، لیکن کسی بھی سطح پر غلط کام کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’جہاں بھی گندگی ہوگی، ماتحت سروسز سلیکشن کمیشن میں ہو یا کہیں اور، جہاں بھی ہمارے بیٹوں اور بیٹیوں کے مستقبل سے کھیلا گیا، ہم سخت ایکشن لیں گے۔‘‘ یہ سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ ریاستی ماتحت خدمات سلیکشن کمیشن کے ذریعہ کرائے گئے کئی امتحانات کے سوالیہ پرچوں کے افشا ہونے سے پیدا ہونے والے ہنگامے کے بعد حکومت نے ان کے انعقاد کی ذمہ داری پبلک سروس کمیشن کو سونپی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نوجوانوں کے حوصلے کو برقرار رکھنے کے لیے ریاستی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے جلد امتحانات کروا کر نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ حکومت بے روزگار نوجوانوں کو صحت مند مسابقتی ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔