اتراکھنڈ

وزیراعلیٰ نے محکمہ ماہی پروری کا جائزہ لیا۔

چیف منسٹر جناب پشکر سنگھ دھامی نے سکریٹریٹ میں محکمہ ماہی پروری کا جائزہ لیتے ہوئے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ریاست میں ماہی پروری کو فروغ دیں اور ان کی مناسب مارکیٹنگ کے انتظامات کریں۔ ریاست کے پاس ماہی گیری کے شعبے میں لوگوں کی روزی روٹی بڑھانے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مچھلی کاشتکار پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا کا زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کریں۔ ریاست میں ماہی پروری کو زیادہ تیزی سے فروغ دینے کے لیے محکمہ کی طرف سے 05 اہداف مقرر کیے جائیں، ان پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مزید کام وقت کی پابندی کے ساتھ کیے جائیں۔ اس سمت میں بھی تیزی سے کوششیں کی جانی چاہئیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مچھلی کی پیداوار ریاست میں کھپت کے مطابق ہو۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہر محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر کام کو یقینی بنائے۔ کاموں میں جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ ان اسکیموں کو زیادہ ترجیح دی جانی چاہئے جن میں مرکز اور ریاست کا حصہ 90 اور 10 کے تناسب میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ ادھم سنگھ نگر میں ریاستی سطح کے انٹیگریٹڈ ایکواپارک کی تعمیر کے لیے ضروری کارروائی جلد مکمل کی جائے۔ زیادہ سے زیادہ فش فارمرز کو چیف منسٹر فشریز پراپرٹی اسکیم سے جوڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تالابوں کی تعمیر سے فش فارمنگ کو فروغ دیا جا سکتا ہے جبکہ یہ پانی کے تحفظ کی سمت میں بھی مددگار ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تالابوں کو کلسٹر بنا کر تعمیر کیا جائے اور ان کے ذریعے ماہی پروری کو فروغ دیا جائے۔ جن ریاستوں میں ماہی پروری کے شعبے میں اچھا کام ہو رہا ہے، وہاں کچھ کام بہترین عمل کی شکل میں ہونا چاہیے۔ ماہی پروری کے وزیر جناب سوربھ بہوگنا نے کہا کہ پتھورا گڑھ کے ڈنگری گاؤں میں کلسٹر کی بنیاد پر تالاب بنائے گئے ہیں، جو ماڈل بہت کامیاب ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ سیاحت کو فروغ دینے پر بھی کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مچھلی کاشتکاروں کے لیے مارکیٹ لنکیج اور کولڈ چین کی ترقی پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ریاست میں ٹراؤٹ فارمنگ کو تیزی سے فروغ دیا گیا ہے۔ ریاست میں 40 سے زیادہ فشریز کوآپریٹو سوسائٹیاں ٹراؤٹ فارمنگ کے لیے کام کر رہی ہیں۔ کابینی وزیر مسٹر سوربھ بہوگنا نے کہا کہ وہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور سنگاپور کے مطالعاتی دورے پر گئے تھے تاکہ یہ دیکھیں کہ ریاست میں مویشی پالن، ماہی پروری اور ڈیری کے شعبے میں کیا بہتر ہوسکتا ہے۔ دورے کے دوران آسٹریلیا کے ریاستی وزیر زراعت نیو ساؤتھ ویلز کے ساتھ مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آسٹریلیا میں بھیڑوں کے فارمرز کی طرف سے اختیار کی جانے والی ٹیکنالوجی اور اتراکھنڈ میں بھیڑ پالنے کے جدید طریقہ کو اپنانے اور ریاست کے مویشی پالنے والوں کی تربیت اور ہنر مندی کے لیے ان سے تعاون کی درخواست کی گئی۔ ویلنگٹن، نیوزی لینڈ میں ہندوستانی ہائی کمشنر محترمہ نیتا بھوشن اور سنگاپور میں ہندوستانی ہائی کمشنر مسٹر پی کمارن کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں۔ ریاست کے نوجوانوں کے لیے روزگار اور کاروبار کے مواقع تلاش کرنے پر ان کے ساتھ بات چیت ہوئی۔ سکریٹری ماہی پروری مسٹر بی وی آر سی پرشوتم نے کہا کہ ریاست میں 02 ہزار افراد ماہی پروری سے براہ راست وابستہ ہیں۔ ریاست میں 40 اینگلرز پر کام کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا کے تحت مالی سال 2021-22 میں 71.03 کروڑ روپے اور مالی سال 2022-23 میں 48.79 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔ میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سکریٹری محترمہ رادھا راتوری، جناب آنند بردھن، سکریٹری جناب شیلیش بگولی، ایڈیشنل سکریٹری جناب ارونندر چوہان، جناب یوگیندر یادو موجود تھے۔