قومی خبر

دہلی کی سردیوں میں سیاسی پارا پھر چڑھا، ایل جی کو کیجریوال کے خط کے بعد دونوں آمنے سامنے

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی حج کمیٹی کی تشکیل کے سلسلے میں لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کو خط لکھا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کو لکھے خط میں انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس بار خاموشی اختیار کی گئی ہے، آپ منتخب حکومت کو نظرانداز کرتے ہوئے حج کمیٹی کی تشکیل کیسے کر سکتے ہیں۔ اروند کیجریوال نے خط میں لیفٹیننٹ گورنر سے سیدھا جواب مانگا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ مجھے آپ کے دفتر سے جاری بیان سے معلوم ہوا کہ ڈی ایم سی ایکٹ کی دفعات کے تحت ایڈمنسٹریٹر تقرریوں کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ دہلی میں ایلڈرمین کی تقرری کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ آپ نے دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر کے انتخاب کے لیے 10 ایلڈرمین اور پریذائیڈنگ آفیسر کی تقرری کی۔ اس فیصلے کے نوٹیفکیشن سے قبل منتخب حکومت کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا اب وہ منتخب حکومت کو نظرانداز کرکے خود دہلی حکومت چلائیں گے؟ بتا دیں کہ اروند کیجریوال نے ایل جی کو لکھے گئے خط کو ٹوئٹر پر بھی شیئر کیا ہے۔ اس خط میں کیجریوال نے کہا کہ کسی بھی قانون یا آئین میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر یا ایڈمنسٹریٹر یا جہاں بھی حکومت کی تعریف ایڈمنسٹریٹر کے طور پر کی گئی ہے وہاں لیفٹیننٹ گورنر منتخب حکومت کو نظر انداز کرتے ہوئے تمام کام کریں گے؟ کیجریوال نے لکھا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو دہلی کی منتخب حکومت غیر متعلقہ ہو جائے گی۔ عملی طور پر ہر قانون، شق میں لیفٹیننٹ گورنر یا ایڈمنسٹریٹر کا ذکر ہوتا ہے۔ وزراء کی کونسل بھی ایڈمنسٹریٹر کے نام پر کام کرتی ہے۔ مرکزی حکومت کو غیر متعلقہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ایسا برتاؤ کرنے کا طریقہ ہے تو ہندوستان کے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ غیر متعلقہ ہوں گے کیونکہ آئین میں صدر اور گورنر کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں نہ کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ۔ وزیر اروند کیجریوال نے اس معاملے میں لیفٹیننٹ گورنر سے جواب مانگا ہے۔