قومی خبر

امیت شاہ کے بیان پر کھرگے نے کہا کہ اگر ہماری غلطی ہے تو ہمیں پھانسی پر لٹکا دو

9 دسمبر کو اروناچل پردیش کے توانگ میں ہندوستان اور چین کی فوجوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ اس کو لے کر آج پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں اپنا بیان دیا۔ لیکن اپوزیشن پارٹی وزیر دفاع کے بیان سے مطمئن نہیں ہے۔ راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے واضح طور پر کہا ہے کہ وزیر دفاع نے صرف اپنا بیان پڑھا اور باہر چلے گئے۔ وہ کسی وضاحت یا بحث کے لیے تیار نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں قائد ایوان اور راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین نے کہا تھا کہ ہمیں وضاحت کرنے کا موقع دیا جائے گا لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا اور ہماری بات سننے کو تیار نہیں۔ یہ ملک کے لیے اچھا نہیں ہے۔ کھرگے نے مزید کہا کہ جب انہوں نے ہمیں کوئی وضاحت نہیں دی تو اپوزیشن جماعتوں کے تمام لیڈروں نے واک آؤٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ہم اپنے ملک کے اتحاد اور سالمیت کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہیں، ہم اپنے فوجیوں کے ساتھ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے امت شاہ کے بیان پر جوابی حملہ کیا۔ کھرگے نے کہا کہ اس کا (راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کے ایف سی آر اے لائسنس کی منسوخی کے معاملے) سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس نے گرج کر کہا کہ اگر ہمارا قصور ہے تو ہمیں پھانسی دے دو۔ دراصل، امت شاہ نے کہا تھا کہ وقفہ سوالات کی فہرست میں سوال نمبر 5 دیکھنے کے بعد، میں نے ان کی (کانگریس) تشویش کو سمجھا۔ سوال راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کے فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (FCRA) لائسنس کی منسوخی سے متعلق تھا۔ شاہ نے کہا تھا کہ اگر وہ اجازت دیتے تو وہ پارلیمنٹ میں جواب دیتے کہ راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کو 2005-2007 کے مالیاتی عرصے کے دوران چینی سفارت خانے سے 1.35 کروڑ روپے کی گرانٹ ملی تھی، جو ایف سی آر اے کے مطابق جائز نہیں تھی، لہذا وزارت داخلہ نے قانونی کارروائی کے بعد اس کی رجسٹریشن منسوخ کردی۔ دوسری جانب راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں اپنے بیان میں کہا کہ 09 دسمبر 2022 کو پی ایل اے کے دھڑے نے توانگ سیکٹر کے یانگتسے علاقے میں ایل اے سی پر تجاوزات کرکے یکطرفہ طور پر جمود کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ ہماری فوج نے عزم کے ساتھ چین کی اس کوشش کا مقابلہ کیا۔ اس جھگڑے میں ہاتھا پائی ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی فوج نے بہادری سے پی ایل اے کو ہماری سرزمین پر قبضہ کرنے سے روکا اور انہیں اپنی پوزیشنوں سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔ اس جھڑپ میں دونوں طرف کے کچھ فوجی زخمی ہوئے۔