انتخابی مہم چلانے کرہل پہنچے یوگی آدتیہ ناتھ، چچا بھتیجے کی جوڑی کو نشانہ بنایا
سماج وادی پارٹی کے گڑھ مین پوری میں سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ مین پوری میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے آج مین پوری میں بی جے پی امیدوار رگھوراج شاکیا کے حق میں مہم چلائی۔ اس دوران وہ اکھلیش یادو کے اسمبلی حلقہ کرہل پہنچے تھے۔ کرہل میں ہی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے یوگی نے اکھلیش یادو اور شیو پال سنگھ یادو پر جم کر نشانہ لگایا۔ آپ کو بتا دیں کہ مین پوری ضمنی انتخاب کے حوالے سے اکھلیش یادو اور شیو پال یادو ایک ساتھ نظر آ رہے ہیں۔ اس وقت چچا بھتیجے دونوں میں اتحاد بھی نظر آرہا ہے۔ شیو پال یادو نے یہاں تک کہہ دیا کہ اب کچھ بھی ہو جائے، وہ اکھلیش یادو کے ساتھ ہی رہیں گے۔ انتخابی مہم کے دوران یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ کچھ لوگ خود کو سوشلسٹ کہتے ہیں لیکن ان کا اصل کردار صرف خاندان پرستی کا ہے۔ طنز کرتے ہوئے انہوں نے صاف صاف کہا کہ ہر چیز کا تعلق خاندان سے ہونا چاہیے، صدر، وزیر اعلیٰ، ایم ایل اے، ایم پی سبھی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، خاندان کے دائرے سے کوئی باہر نہیں نکل سکتا۔ یوگی نے مزید کہا کہ پہلے جب بھی کوئی نوکری جاری ہوتی تھی اور نوکری چھوڑنے کے بعد چچا (شیوپال یادو) وصولی کے لیے الگ جاتے تھے اور بھتیجا (اکھلیش یادو) الگ الگ جاتے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس کے بعد نوجوانوں کا استحصال کیا گیا اور اٹاوہ، مین پوری کو بدنام کیا گیا۔ اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چچا شیو پال کی حالت پینڈولم جیسی ہو گئی ہے۔ بیچارے کو پچھلی بار اتنی بے عزتی کے ساتھ بھیجا گیا، اسے کرسی بھی نہیں ملی، اسے کرسی کے ہینڈل پر بیٹھنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ زندگی میں کبھی پنڈولم نہیں ہونا چاہیے۔ پینڈولم کا کوئی ہدف نہیں ہے۔ اس سے قبل ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کہا تھا کہ جب سے مرکز اور ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت آئی ہے، کیا ہم نے غریبوں کی زندگی میں خوشیاں لانے کے لیے کوئی کام چھوڑا ہے؟ آج غریب آدمی کو مفت راشن مل رہا ہے اور ایس پی کے وقت صرف تقریر ہی مل رہی تھی۔