قومی خبر

’میں جیوں یا نہ رہوں، 2024 میں مہا وکاس اگھاڑی کا وزیراعلیٰ بنوں گا‘، سنجے راوت کا بڑا دعویٰ

مہاراشٹر کی سیاست میں جوش و خروش برقرار ہے۔ جیل سے باہر آنے کے بعد سے شیوسینا لیڈر سنجے راوت لگاتار مہاراشٹر حکومت اور بی جے پی پر حملہ کر رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان سنجے راوت نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ 2024 کے اسمبلی انتخابات کے بعد مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی وزیر اعلیٰ ہوگی۔ اپنے بیان میں سنجے راوت نے کہا کہ میں زندہ رہوں یا نہ رہوں لیکن 2024 تک ریاست میں مہا وکاس اگھاڑی کا وزیر اعلیٰ بنے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شیوسینا کا خون سستا نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی سنجے راوت نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر میں سیاسی ماحول اس وقت غیر مستحکم ہے، مہاراشٹر کی سیاست میں جوش و خروش برقرار ہے۔ جیل سے باہر آنے کے بعد سے شیوسینا لیڈر سنجے راوت لگاتار مہاراشٹر حکومت اور بی جے پی پر حملہ کر رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان سنجے راوت نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ 2024 کے اسمبلی انتخابات کے بعد مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی وزیر اعلیٰ ہوگی۔ اپنے بیان میں سنجے راوت نے کہا کہ میں زندہ رہوں یا نہ رہوں لیکن 2024 تک ریاست میں مہا وکاس اگھاڑی کا وزیر اعلیٰ بنے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شیوسینا کا خون سستا نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی سنجے راوت نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر میں اس وقت سیاسی ماحول غیر مستحکم ہے۔سنجے راوت نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آنے والے دنوں میں بھی ہمارے خلاف جھوٹے الزامات اور جھوٹی قانونی کارروائی جاری رہے گی۔ لیکن اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔ مہاراشٹرا میں 2024 تک مہا وکاس اگھاڑی کی وزیر اعلی ہوگی۔ میں جیل میں ہوں یا جیل سے باہر یا کوئی مجھے کہیں بھیج دے لیکن میں اپنی بات پر قائم رہوں گا۔ دراصل، آج سنجے راوت کی سالگرہ ہے۔ انہیں اپنی سالگرہ پر مسلسل مبارکبادیں مل رہی ہیں۔ اس سے قبل سنجے راوت نے کہا تھا کہ مہاراشٹر کا سیاسی ماحول مکمل طور پر خراب ہو چکا ہے، یہاں ہر کوئی ایک دوسرے کو تباہ کرنے نکلا ہے۔ سنجے راوت نے کہا تھا کہ نفرت کے جذبات رکھنے والے سیاست دان اب اس مرحلے پر پہنچ چکے ہیں جہاں وہ نہیں چاہتے کہ ان کے مخالفین زندہ رہیں۔ مہاراشٹر کا سیاسی ماحول کیچڑ میں بدل گیا ہے، جہاں لوگ ایک دوسرے کو ہمیشہ کے لیے تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ سنجے راوت نے واضح طور پر کہا کہ مہاراشٹر کا سیاسی ماحول مکمل طور پر آلودہ ہو چکا ہے اور یہاں کے لوگ ایک دوسرے کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ سنجے راوت نے الزام لگایا کہ دہلی کے موجودہ حکمران جو چاہتے ہیں سننا چاہتے ہیں۔ ایسا نہ کرنے والوں کو دشمن سمجھا جاتا ہے۔