بین الاقوامی

ٹریول بین پر جلد گے تبدیلی: ٹرمپ
سان فرانسسکو. امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سات مسلم اکثریتی ممالک سے امریکہ آنے پر پابندی لگانے سے متعلق ٹریول بین ایگزیکٹو آرڈر پر جلد میں تبدیلی کریں گے. جسٹس ڈپارٹپےٹ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ملک کی سلامتی کے پیش نظر ٹرمپ مقدمے میں زیادہ وقت ضائع نہیں کریں گے اور وہ اس مقام پر جلد ہی کوئی نیا راستہ نکالیں گے. ٹرمپ نے کہا، ‘سفر پابندی پر لیا گیا ان کا فیصلہ’ بہت آسان ‘تھا لیکن انتظامیہ کو اس معاملے میں عدالت کی طرف سے خراب فیصلہ ملا.’ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ان کا اگلا حکم قانونی فیصلوں کے مطابق کریں گے. اس سے پہلے امریکہ کے ایک جج نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے سات مسلم اکثریتی ممالک کے مسافروں اور تارکین وطن پر عائد پابندی پر عارضی طور پر روک لگا دی ہے. جس کے بعد اس کا اطلاق کرنے کے عمل فی الحال روک دی گئی. ٹرمپ انتظامیہ نے جمعرات کو اس فیصلے کی مخالفت میں کہا کہ تینوں جج اس فیصلے کو غلط سمجھ رہے ہیں جبکہ ایسا نہیں ہے. ٹرمپ حکومت نے دلیل دی تھی کہ سیکورٹی سے متعلق فیصلوں پر فیصلہ لینے کا حق کورٹ کے پاس نہیں ہے، جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا. اس فیصلے کا دنیا بھر میں احتجاج ہو رہا ہے. امریکہ کے کئی شہروں اور ہوائی اڈوں پر لوگ ٹرمپ کے اس فیصلے کی مخالفت میں مظاہرہ کر رہے ہیں. جمعہ کو سےٹل کے ایک فیڈرل جج جیمز روباٹ نے اس پابندی پر پابندی لگا دی تھی. جج نے کہا تھا کہ اس فیصلے کی تفصیلی قانونی جائزہ لیا جائے گا. ہفتہ کو ٹرمپ نے اس جج پر بپھرتے ہوئے ان کے خلاف بہت ٹویٹ کئے تھے. آپ کو بتا دیں کہ ٹرمپ نے اس سلسلے میں 27 جنوری، 2017 کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس کے تحت سات ممالک ایران، عراق، لیبیا، سوڈان، صومالیہ، شام اور یمن کے شہریوں کا امریکہ میں 90 دنوں کے لئے داخل عارضی طور پر محدود کرنے کا اعلان کیا گیا تھا. وہیں شام کے غیر معینہ پابندی کو چھوڈقر ان ممالک کے پناہ گزینوں کے معاملے میں یہ پابندی 120 دنوں کے لئے تھا.