راہول گاندھی نے کہا کہ ہندوستان دنیا میں سب سے زیادہ بے روزگار اور امیر ترین لوگوں والا ملک ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنما راہول گاندھی نے ہفتہ کے روز کہا کہ ہندوستان کو سب سے زیادہ بے روزگار اور دنیا کے امیر ترین لوگوں کے ساتھ ملک ہونے کا “نایاب” اعزاز حاصل ہے۔ راہول گاندھی کی قیادت والی ‘بھارت جوڑو یاترا’ ہفتہ کو تلنگانہ کے محبوب نگر ضلع کے دھرم پور سے دوبارہ شروع ہوئی۔ اس دوران ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ اگر تلنگانہ میں کانگریس برسراقتدار آتی ہے تو ہینڈلوم پروڈکٹس پر بنکروں کے ذریعہ جو بھی گڈس اینڈ سرویس ٹیکس (جی ایس ٹی) ادا کیا جا رہا ہے، اس کی واپسی کی جائے گی۔ کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا، ’’گزشتہ 35 سالوں کے مقابلے آج ہندوستان میں سب سے زیادہ بے روزگار لوگ ہیں۔ اس کے علاوہ ہندوستان میں دنیا کے امیر ترین لوگ بھی ہیں۔ وہ (امیر لوگ) جو چاہیں کر سکتے ہیں۔ یہاں کے چیف منسٹر (کے چندر شیکھر راؤ) اور وہاں (وزیر اعظم نریندر مودی) مودی ان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ یہ کاروباری ادارے ہیں، سیاسی جماعتیں نہیں۔” گاندھی نے کہا کہ وہ اپنے مارچ کے دوران مکینیکل انجینئرنگ کے ایک طالب علم سے ملے، جو اب ‘ڈیلیوری بوائے’ کے طور پر کام کر رہا ہے کیونکہ تلنگانہ حکومت نے اس کی کالج کی فیس ادا کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسے واپس نہیں کیا گیا۔ مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور ریاست میں تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) پر نشانہ لگاتے ہوئے، انہوں نے الزام لگایا کہ کے سی آر مودی حکومت کی طرف سے جو بھی عوام مخالف پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں، ان کی حمایت کرتے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ ملک کے کسان کوششوں کے باوجود ان کی فصلوں کی مناسب قیمت حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔ بی جے پی پر ملک میں نفرت اور تشدد پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ ان کا مارچ بغیر کسی نفرت کے دریا کی طرح بہہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘یہ سچا ہندوستان ہے۔ یہ ہماری تاریخ ہے۔ بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) جو کچھ کر رہے ہیں، وہ ملک کے خلاف کر رہے ہیں۔ تاہم کسان تحریک کے بعد ان قوانین کو واپس لے لیا گیا تھا۔ گاندھی نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی تلنگانہ میں برسراقتدار آتی ہے تو تعلیم اور صحت کے شعبوں میں مزید بجٹ مختص کیا جائے گا۔