قومی خبر

ٹاٹا-ایئربس پروجیکٹ مہاراشٹر سے گجرات منتقل، شنڈے حکومت پر آدتیہ ٹھاکرے کا نشانہ

ممبئی ٹاٹا-ایئربس پروجیکٹ اب مہاراشٹر کے بجائے گجرات میں ہوگا۔ اب مہاراشٹر میں اپوزیشن پارٹیاں اس کو لے کر شندے حکومت پر حملہ آور ہو گئی ہیں۔ مہاراشٹر حکومت کے سابق وزیر آدتیہ ٹھاکرے نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو نشانہ بناتے ہوئے حکومت کو مکمل ناکام قرار دیا۔ اپنے بیان میں آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ یہ چوتھا بڑا پروجیکٹ ہے جو اس حکومت کے آنے کے بعد مہاراشٹر سے نکل گیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کا انجن فیل ہوگیا ہے، حالانکہ مرکز اچھا کام کررہا ہے، ریاستی حکومت ناکام ہوگئی ہے۔ میں نے ایک بار بھی سی ایم سے نہیں سنا کہ ٹاٹا-ایئربس پروجیکٹ مہاراشٹر میں آئے گا۔ شیوسینا رہنما نے مزید کہا کہ ہم اپوزیشن میں ہونے کے باوجود آواز اٹھا رہے ہیں، ہم نے اقتدار میں رہتے ہوئے بھی آواز اٹھائی تھی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر ہم اقتدار میں ہوتے تو ویدانتا مہاراشٹر کے لیے فاکسکن پلانٹ کو برقرار رکھتا۔ آدتیہ ٹھاکرے نے شندے حکومت پر ریاست کی ترقی کے بارے میں سنجیدہ نہ ہونے کا الزام لگایا اور اسے “ریاست کے مفادات کے تحفظ میں ناکام” ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ شندے ہر روز دہلی جاتے ہیں لیکن وہ وہاں مہاراشٹر کے لیے نہیں بلکہ اپنے لیے جاتے ہیں۔ میں نے انہیں یہ کہتے ہوئے کبھی نہیں سنا کہ ٹاٹا-ایئر بس پروجیکٹ کو مہاراشٹر میں آنا چاہیے تھا۔ ویدانتا فاکسکن، بلک ڈرگ پارک، میڈیکل ڈیوائس پارک اور اب ٹاٹا ایئربس سمیت پروجیکٹس گجرات منتقل ہو گئے ہیں۔ تاہم بی جے پی کی جانب سے بھی جوابی حملہ کیا گیا ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ اس وقت کی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت نے مجوزہ پروجیکٹ کو آگے بڑھانے کے لیے کچھ نہیں کیا تھا۔ وزارت دفاع نے جمعرات کو کہا کہ یورپی کمپنی ایئربس اور ہندوستانی کمپنی ٹاٹا کا ایک کنسورشیم (کنسورشیم) گجرات کے وڈودرا میں ہندوستانی فضائیہ کے لیے C-295 ٹرانسپورٹ طیارے بنائے گا۔ اس منصوبے کے تحت پہلی بار ایک نجی کمپنی بھارت میں فوجی طیارے بنائے گی۔ اس پروجیکٹ کی کل لاگت 21,935 کروڑ روپے ہے۔ اس طیارے کو شہری مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔