ایس جے شنکر نے کہا – دہشت گردی پوری انسانیت کے لیے سنگین خطرہ ہے، اس کی مالی امداد کو مؤثر طریقے سے روکنا ہوگا
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس ممبئی کے تاج ہوٹل میں ہو رہا ہے۔ اس اجلاس میں عالمی برادری کے ارکان شرکت کر رہے ہیں۔ اس دوران سبھی نے تاج ہوٹل میں 26/11 کی یادگار پر خراج عقیدت پیش کیا۔ اس میٹنگ میں ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دہشت گردی بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے درحقیقت پوری انسانیت کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ ہم نے آج اس کے متاثرین کی آواز سنی ہے۔ ان کا نقصان ناقابلِ تلافی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری کے ذمہ دار ارکان کے طور پر، یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اس صدمے کو یاد رکھیں اور دہشت گردی کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے بھی کہا کہ ہم دنیا بھر میں دہشت گردی کے ہر شکار کے مقروض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نومبر 2008 میں ممبئی پر ہونے والے خوفناک حملوں کی 14ویں برسی منائیں گے۔ جب ایک دہشت گرد زندہ پکڑا گیا، اس پر مقدمہ چلایا گیا اور سپریم کورٹ آف انڈیا نے اسے سزا سنائی۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ 26/11 حملوں کے مرکزی سازشی اور منصوبہ ساز کو بچانے کے لیے کام جاری ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ جب ان میں سے کچھ دہشت گردوں پر پابندی لگانے کی بات آتی ہے تو یہ افسوسناک ہے کہ سلامتی کونسل سیاسی وجوہات کی بنا پر کچھ معاملات میں کارروائی کرنے سے قاصر رہی ہے۔ جے شنکر نے واضح طور پر کہا کہ اس سے ہماری اجتماعی ساکھ اور ہمارے اجتماعی مفادات کو نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 26/11 حملے کے ماسٹر مائنڈ اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوشش کی ہے۔ اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کمیٹی کا اس مقام پر اکٹھا ہونا خاص اور اہم ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے انسداد کا ایک اہم پہلو دہشت گردی کی مالی معاونت کو مؤثر طریقے سے روکنا ہے۔ آج انسداد دہشت گردی کمیٹی مقامی اور علاقائی تناظر میں دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے ماہرین سے بھی بات کرے گی۔