پی ایم مودی نے اٹھایا گجراتی شناخت کا مسئلہ، کہا- زیادتی کرنے والوں کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی گجرات کے دورے پر ہیں۔ آج گجرات میں انہوں نے مختلف پروگراموں میں شرکت کی۔ اس ایپی سوڈ میں انہوں نے سوراشٹر خطہ کے جوناگڑھ شہر میں ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب بھی کیا۔ اپنے خطاب کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے گجراتی شناخت کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ گجرات کے لوگوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ گجرات اور اس کے لوگوں کے ساتھ دن رات زیادتی کرنے والوں کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی جماعتیں یہ سمجھتی ہیں کہ گجرات اور گجراتیوں کو گالی نہ دیں تو ان کا کام ادھورا رہ جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی مودی نے کہا کہ گجرات کی ترقی بہت سے لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گجرات ڈبل انجن والی حکومت میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ ایک وقت تھا جب جوناگڑھ کے لوگ روزی روٹی کے لیے یہاں سے دوسری جگہ جایا کرتے تھے۔ لیکن آج صورتحال بدل چکی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کچھ سیاسی پارٹیوں کے لوگ بکواس بول کر گجرات کی تذلیل کرتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ایسے لوگوں کے خلاف آنکھیں لال کی جائیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حال ہی میں عام آدمی پارٹی کے گجرات کے سربراہ گوپال اٹالیہ کا بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے وزیر اعظم مودی کے خلاف کچھ قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ جے ڈی یو کے قومی صدر لالن سنگھ نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں تضحیک آمیز تبصرہ کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو کہا کہ حال ہی میں شروع کی گئی 5G ٹیلی کام سروس ملک میں تعلیمی نظام کو اگلے درجے پر لے جائے گی۔ انہوں نے یہ بات حکومت گجرات کے ‘مشن اسکول آف ایکسی لینس’ اقدام کا آغاز کرنے کے بعد کہی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے انگریزی کے علم کو دانشور ہونے کی علامت سمجھا جاتا تھا جبکہ انگریزی صرف رابطے کا ذریعہ ہے۔ اسی وقت، ڈیفنس ایکسپو 2022 کا افتتاح کرنے کے بعد، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ہندوستان میں تیار کردہ دفاعی مواد پر بڑھتے ہوئے اعتماد کی بھی علامت ہے، جس کا مقصد ملک کی دفاعی پیداواری صلاحیتوں کو ظاہر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے دفاعی برآمدات 2021-22 میں تقریباً 13,000 کروڑ روپے تک پہنچ گئیں اور “ہم نے آنے والے وقت میں 40,000 کروڑ روپے تک پہنچنے کا ہدف مقرر کیا ہے”۔