وزیر اعلیٰ نے افسران کو سائبر سیکورٹی میکنزم کو مضبوط بنانے کی ہدایت کی۔
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے سکریٹریٹ میں محکمہ داخلہ کا جائزہ لیتے ہوئے افسران کو سائبر سیکورٹی نظام کو مضبوط بنانے کی ہدایت دی۔ انٹیلی جنس کو مزید مضبوط بنانے کے لیے خصوصی کوششوں کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوامی مسائل اور عوامی شکایات کا فوری حل کیا جائے۔ پولیسنگ سسٹم کو مضبوط بنانے کے لیے ٹیم ورک کیا جائے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ جن کاموں کو تھانے اور ضلع کی سطح پر حل کیا جا سکتا ہے، وہ غیر ضروری طور پر پولیس ہیڈ کوارٹر اور حکومتی سطح پر نہ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا عام لوگوں کے ساتھ اچھا برتاؤ ضروری ہے تاہم سماج دشمن سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے اور متعلقہ افراد کے خلاف سخت کارروائی بھی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں سمارٹ پولیسنگ سسٹم کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جانا چاہیے۔ اس بات پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے کہ کس طرح کراؤڈ مینجمنٹ، ٹریفک مینجمنٹ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں ڈرون کا بہتر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پولیس کی جدید کاری کے لیے دیگر ریاستوں کے بہترین طریقوں کو بھی دیکھا جانا چاہیے۔ بھیک مانگنے سے روکنے کے لیے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی جائے جس میں پولیس، تعلیم، سماجی بہبود اور دیگر متعلقہ محکموں کو شامل کیا جائے۔ ان محکموں کی کوآرڈینیشن میٹنگ کر کے بھیک مانگنے سے روکنے کے لیے ایکشن پلان تیار کیا جائے۔ پولیس کے نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پولیس اہلکاروں کو وقتاً فوقتاً ٹریننگ دی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹریفک مینجمنٹ پر خصوصی توجہ دی جائے۔ ٹریفک کے تمام ہموار انتظامات کے لیے ایس پی ٹریفک کو نوڈل بنایا جائے۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ اتراکھنڈ میں جرائم کی شرح شمال مشرقی ریاستوں کو چھوڑ کر ملک میں سب سے کم ہے۔ کرائم اینڈ کریمنل ٹریکنگ نیٹ ورک سسٹم میں اتراکھنڈ ملک میں چھٹے اور ہمالیائی ریاستوں میں دوسرے نمبر پر ہے۔ تمام تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمروں کا مکمل انتظام کیا گیا ہے۔ چیف سکریٹری ڈاکٹر ایس ایس سندھو، ایڈیشنل چیف سکریٹری شریمتی رادھا راتوری، ڈی جی پی شری اشوک کمار، اسپیشل پرنسپل سکریٹری جناب ابھینو کمار، سکریٹری شری آر۔ میناکشی سندرم، مسٹر شیلیش بگولی، اے ڈی جی ڈاکٹر پی وی کے پرساد، مسٹر امیت کمار سنہا، مسٹر وی مروگیسن، دیگر سینئر پولیس افسران موجود تھے۔