قومی خبر

نانا پٹولے کا دیویندر فڑنویس سے سوال، آپ مہاراشٹر کے لیڈر ہیں یا گجرات کے؟

بھارتیہ جنتا پارٹی ریاست میں ہوئے گرام پنچایت انتخابات کے نتائج کے بارے میں غلط معلومات دے کر عوام کو گمراہ کرنے کا کام کر رہی ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے دعویٰ کیا ہے کہ کانگریس پارٹی کے ساتھ مہا وکاس اگھاڑی کے حلقوں نے اس الیکشن میں زبردست جیت حاصل کی ہے اور کانگریس نے اپنے طور پر 175 گرام پنچایتیں جیتی ہیں۔ منگل کو تلک بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پٹولے نے کہا کہ بی جے پی کا آئی ٹی سیل گرام پنچایت انتخابات کے نتائج کے بارے میں غلط معلومات دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا اس الیکشن میں نمبر ون ہونے کا دعویٰ بالکل غلط ہے۔ پٹولے نے کہا کہ بی جے پی زیادہ سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کرکے اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے۔جبکہ ہم نے تمام اضلاع سے معلومات لی ہیں۔ اس کے مطابق اس الیکشن میں کانگریس پارٹی کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ گرام پنچایت انتخابات کے نتائج نے ظاہر کیا ہے کہ لوگوں کا کانگریس پارٹی پر پورا بھروسہ ہے۔ پٹولے نے یہ بھی کہا کہ گرام پنچایت انتخابات پارٹی کے نشان پر نہیں لڑے جاتے۔ پٹولے نے کہا کہ شندے-فڑنویس حکومت ویدانتا فاکسکن معاملے میں عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر یہ کہہ کر اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا گجرات پاکستان میں ہے۔ پٹولے نے کہا کہ نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے مفادات کے تحفظ کے بجائے گجرات میں پروجیکٹوں کی منتقلی کے حق میں نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی گجرات میں سرمایہ کاری کے خلاف نہیں ہے، لیکن مہاراشٹر میں لاگو ہونے والا پروجیکٹ گجرات میں کیسے چلا گیا۔ یہ عوام کے لیے خوش آئند نہیں ہے۔ پٹولے نے کہا کہ اگر مہاراشٹرا کو کمزور کرکے گجرات کی ترقی میں تعاون کیا جا رہا ہے تو ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے لیے مہا وکاس اگھاڑی حکومت نے ویدانتا فاکسکن کو بجلی کے بل، پانی، زمین سمیت کئی معاملات میں رعایتوں کا بڑا پیکیج دیا تھا۔ اس کے باوجود ایسا کیا ہوا کہ یہ منصوبہ مہاراشٹر کے ہاتھ سے نکل گیا۔ نانا پٹولے نے کہا کہ مرکزی حکومت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2014-19 کے دوران مہاراشٹر ملک میں سرمایہ کاری میں سب سے آگے تھا اور آج بھی وہی ہے۔ حالانکہ حقیقت اس سے مختلف ہے۔ کانگریس کی پریس کانفرنس میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے درج فہرست ذات ڈویژن کے صدر راجیش للوتھیا نے کہا کہ کانگریس لیڈر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی قیادت میں کنیا کماری سے بھارت جوڑو یاترا شروع کی گئی ہے اور اس یاترا کو عوام کا زبردست ردعمل مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس یاترا کے طرز پر اب ہر ضلع میں آئین بچانے کی ریلی نکالی جائے گی۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے درج فہرست ذاتوں کے ڈویژن کی نئی مقرر کردہ ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ درج فہرست ذات ڈویژن کے قومی صدر راجیش للوتھیا کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اس ملاقات کے بعد وہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس پروگرام کے چیف گائیڈ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے تھے۔ اس کے علاوہ سابق وزیر ورشا گائیکواڑ، مہاراشٹرا ایس سی ڈویژن کے صدر سدھارتھ ہتمبیر، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری اور شریک انچارج سمپت کمار، مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے چیف ترجمان اتل لونڈھے اور ریاستی جنرل سکریٹری دیوآنند پوار کے علاوہ پارٹی کی بڑی تعداد موجود تھی۔ کارکنان موجود تھے.. للوتھیا نے کہا کہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے ملک کو جو آئین دیا ہے وہ بی جے پی اور آر ایس ایس کو قبول نہیں ہے۔ وہ آئین کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈر نے آئین سے سیکولر اور سوشلسٹ الفاظ کو ہٹانے کی درخواست بھی دائر کی ہے۔ ملک میں مسلم سماج سے ووٹ کا حق چھیننے کا بی جے پی کا منصوبہ بھی ہے، لیکن بی جے پی اور سنگھ پریوار کے اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے کانگریس آئین کے محافظ کا کردار ادا کرنے جارہی ہے۔ للوتھیا نے یہ بھی کہا کہ ہم آئین کو کمزور کرنے والوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہوں گے۔