مایاوتی کا الزام، بی جے پی مدارس کے سروے کے بہانے مسلمانوں کو دہشت زدہ کر رہی ہے
پرائیویٹ مدارس کے سروے کو لے کر اتر پردیش میں سیاست گرم ہے۔ دراصل، اتر پردیش کی یوگی حکومت نے بنیادی سہولیات کی حالت جانچنے کے لیے ریاست میں غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تمام اپوزیشن پارٹیوں نے یوگی حکومت سے اس سلسلے میں سوالات پوچھے تھے۔ آج مایاوتی نے پرائیویٹ مدارس کے سروے پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی مدارس کے سروے کے بہانے مسلمانوں کو دہشت زدہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ کانگریس کے دور میں مسلم سماج کے استحصال، نظرانداز اور فساد زدہ ہونے کی شکایات عام رہی ہیں، پھر بھی بی جے پی کی جانب سے ‘تشخیص’ کے نام پر تنگ سیاست کرکے اقتدار میں آنے کے بعد اب انہیں دبا دیا گیا ہے۔ دہشت گردی کا کھیل مسلسل جاری ہے جو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ بی ایس پی سربراہ اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اسی سلسلے میں اب بی جے پی حکومت کی نظر یوپی میں مدارس پر ہے۔ مدرسہ سروے کے نام پر کمیونٹی کے عطیات پر چلنے والے پرائیویٹ مدارس میں مداخلت کی کوششیں بھی ناانصافی ہے جبکہ حکومت کو چاہیے کہ وہ سرکاری امداد یافتہ مدارس اور سرکاری سکولوں کی حالت بہتر کرنے پر توجہ دے۔ یہ حکم اتر پردیش حکومت نے 31 اگست کو دیا تھا۔ ریاستی اقلیتی بہبود کے وزیر دانش آزاد انصاری نے دعویٰ کیا تھا کہ حکومت مدارس کا سروے کر رہی ہے تاکہ طلبہ کو بنیادی سہولتیں فراہم کی جاسکیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسے جلد شروع کیا جائے گا۔ سروے میں موصول ہونے والی معلومات کے مطابق مدرسہ کا نام، اسے چلانے والے ادارے کا نام، مدرسہ کسی نجی یا کرائے کی عمارت میں چل رہا ہے، اس بارے میں معلومات، مدرسہ میں پڑھنے والے طلباء کی تعداد، پینے کا پانی، فرنیچر۔ ،بجلی کی فراہمی اور بیت الخلاء۔اساتذہ کے انتظامات، اساتذہ کی تعداد، مدرسہ میں نافذ نصاب، مدرسہ کی آمدنی کا ذریعہ اور کسی غیر سرکاری تنظیم کے ساتھ مدرسہ کے الحاق سے متعلق معلومات اکٹھی کی جائیں گی۔ یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ اس سروے کے بعد نئے مدارس کو تسلیم کرنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ اس کے جواب میں یوگی حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ فی الحال ہمارا مقصد صرف غیر تسلیم شدہ مدارس کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس وقت اتر پردیش میں 16461 مدارس ہیں، جن میں سے 560 کو سرکاری گرانٹ دی جاتی ہے۔