این ایس اے ڈوول کی سیکورٹی میں کوتاہی کا معاملہ، حکومت نے 3 کمانڈوز کو نوکری سے نکال دیا
ملک کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کی سیکورٹی میں کوتاہی سے متعلق معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے حکومت نے 3 کمانڈوز کو ملازمت سے برخاست کر دیا ہے۔ یہ کمانڈوز این ایس اے کی حفاظت میں مصروف تھے جب ایک گاڑی ان کے گھر کے گیٹ پر پہنچی۔ ذرائع نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ مرکز نے اس سال فروری میں سیکورٹی کی خلاف ورزی کے واقعہ کے سلسلے میں قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوول کی حفاظت میں مصروف تین کمانڈوز کو ہٹا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) اور این ایس اے ڈوول کی وی آئی پی سیکورٹی سے منسلک کمانڈنٹ کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ فروری 2022 میں، اجیت ڈوول کی رہائش گاہ پر سیکورٹی کی خلاف ورزی کی اطلاع ملی جب ایک شخص نے احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اسے سیکورٹی اہلکاروں نے روکا اور بعد میں دہلی پولیس نے گرفتار کر لیا۔ ذرائع نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا تھا کہ ایک سرخ رنگ کی SUV نے ڈووال کی مرکزی دہلی کی ہائی سیکورٹی والی رہائش گاہ کے گیٹ سے داخل ہونے کی کوشش کی۔ کار کو روکا گیا اور اس شخص کو سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے اہلکاروں نے پکڑ لیا جو این ایس اے ڈوول کے گھر کی حفاظت کر رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق اس شخص کی شناخت شانتنو ریڈی کے نام سے کی گئی ہے، اس نے دعویٰ کیا کہ اس کے جسم میں ایک چپ ہے اور اسے باہر سے کنٹرول کیا جارہا ہے۔ تاہم ایم آر آئی اسکین میں کوئی چپ نہیں پائی گئی۔ یہ شخص بنگلور کا رہنے والا تھا اور ذہنی طور پر غیر مستحکم بتایا جاتا ہے۔ حکام نے بتایا تھا کہ کار نوئیڈا سے کرایہ پر لی گئی تھی۔ NSA کو CISF کمانڈوز کے ٹاپ Z+ زمرے کے تحت محفوظ کیا گیا ہے۔ واقعہ کے وقت این ایس اے ڈوول کی رہائش گاہ پر موجود تھا۔

