قومی خبر

ملک کی تقسیم کے ذمہ دار ساورکر اور جناح: بگھیل

رائے پور، 16 اگست۔ ونائک دامودر ساورکر اور محمد علی جناح کو ملک کی تقسیم کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ ان دونوں رہنماؤں نے دو قوموں کے قیام کی وکالت کی تھی۔ چھتیس گڑھ میں حکمراں کانگریس کی آزادی گورو پدیاترا کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ ساورکر اور جناح تھے جنہوں نے کہا تھا کہ دو قومیں بننی چاہئیں۔ انہوں نے کہا، یہ ساورکر اور جناح تھے جنہوں نے کہا تھا کہ دو قومیں بننی چاہئیں۔ ساورکر اور جناح ملک کی تقسیم اور اس دوران ہونے والے تشدد کے ذمہ دار ہیں۔ بگھیل نے کہا، ”جب تک ساورکر کو قید نہیں کیا گیا تھا، وہ ایک انقلابی تھے، لیکن جیسے ہی کالاپانی کو سزا دی گئی۔ جیسے ہی انہیں انڈمان اور نکوبار میں جیل بھیجا گیا، ساورکر نے درجن بھر بار انگریزوں سے معافی مانگی، سیراب کرنے کا کام کیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کا نام لیے بغیر، وزیر اعلیٰ نے کہا، “جب دو لوگوں کے ہاتھوں میں ترنگا نظر آتا ہے تو بہت اچھا لگتا ہے۔” جس کے دفتر میں کئی دہائیوں سے ترنگا لہرایا نہیں گیا تھا اسے ترنگا لہراتے ہوئے دیکھ کر بہت اچھا لگتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ لوگ ملک، سماج کو تقسیم کرنے اور انگریزوں کی دلالی کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ بگھیل نے کہا کہ حب الوطنی کے لیے (ہمیں) ان کے ثبوت کی ضرورت نہیں ہے، ہمارے آباؤ اجداد نے ملک کی آزادی کے لیے خون بہایا ہے، لیکن انہیں ثبوت دینے کی ضرورت ہے۔اور ترنگے کو اپنانا ہے۔ میں بی جے پی اور آر ایس ایس سے کہنا چاہتا ہوں کہ ایک بار ناتھورام گوڈسے کو مردآباد بول کر دکھانا چاہیے۔ یہ دوہرا کردار نہیں چلے گا۔ گاندھی نے ملک کے لیے سب کچھ قربان کر دیا۔ انہوں نے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ اس سنت مہاتما کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کے راستے پر چل کر کئی ممالک آزاد ہو چکے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے چھتیس گڑھ ریاستی انچارج پی ایل پونیا نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے، بی جے پی نے کبھی ترنگے کا احترام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج بڑے جوش و خروش کے ساتھ ترنگا ریلی نکالنے والے یہ لوگ آئین کو بھی ماننے کو تیار نہیں ہیں، وہ منو اسمرتی کو آئین بنانے کا مطالبہ کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ جدوجہد آزادی میں مخالفت کرتے تھے آج وہ امرت مہوتسو کا ڈرامہ کررہے ہیں۔ اس دوران کانگریس لیڈروں نے بتایا کہ آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی جانب سے ملک بھر میں آزادی گورو پدیاترا کا اہتمام کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران چھتیس گڑھ کے 90 اسمبلی حلقوں میں آزادی گورو پد یاترا نکالی گئی اور ہر اسمبلی میں 75 کلو میٹر پد یاترا کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آزادی گورو پدیاترا کے دوران جدوجہد آزادی میں شامل آزادی پسندوں اور ان کے خاندانوں کو اعزاز سے نوازا گیا اور اس کے ساتھ ان کی بہادری کی داستان آج کے نوجوانوں کو سنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں نکالی گئی پد یاترا آج دوپہر رائے پور کے گاندھی میدان میں اختتام پذیر ہوئی۔ بگھیل اور پونیا کے علاوہ ریاستی کانگریس صدر موہن مارکم سمیت دیگر لیڈران اختتامی تقریب میں موجود تھے۔