ای ڈی حکومت کا آلہ کار بن گیا ہے، ادھیر رنجن نے کہا – پی ایم مودی چاہتے ہیں کہ ملک اپوزیشن سے آزاد ہو۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منگل کو یہاں کانگریس کے زیر ملکیت اخبار نیشنل ہیرالڈ کے ہیڈکوارٹر اور 11 دیگر مقامات پر منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر چھاپہ مارا۔ یہ چھاپہ کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی سے پوچھ گچھ کے ایک ہفتہ بعد ہوا ہے۔ نیشنل ہیرالڈ اخبار کے احاطے پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے چھاپے پر بھی کانگریس اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ہنگامہ کیا۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ای ڈی پر اس کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جواہر لعل نہرو، سردار ولبھ بھائی پٹیل، رفیع احمد قدوائی وغیرہ نے نیشنل ہیرالڈ کی شروعات کی تھی تاکہ ہندوستان کے لوگوں کو جدوجہد آزادی میں شامل کیا جاسکے۔ آج تحقیقاتی ایجنسی ای ڈی کا غلط استعمال اسے اور کانگریس کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے کے لیے صرف ہمارے خلاف ہی نہیں، ملک کی ہر اپوزیشن پارٹی کے خلاف ای ڈی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ آج ای ڈی حکومت کا ایک آلہ بن گیا ہے جس کے ذریعے وہ اپوزیشن جماعتوں کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ (نریندر) مودی چاہتے ہیں کہ ملک اپوزیشن سے آزاد ہو۔ جہاں سونیا گاندھی سے پچھلے مہینے تین مرحلوں میں 11 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی گئی تھی، وہیں جون میں راہول گاندھی سے ای ڈی نے 50 گھنٹے سے زیادہ، مختلف وقفوں پر، پانچ دن تک پوچھ گچھ کی تھی۔ ای ڈی نے اپریل میں کانگریس کے سینئر لیڈروں جیسے ملکارجن کھرگے اور پون بنسل سے بھی پوچھ گچھ کی تھی۔ نیشنل ہیرالڈ کو ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (AJL) نے شائع کیا ہے، اور اس کی بنیادی کمپنی ینگ انڈین ہے۔ وفاقی ایجنسی کے اہلکاروں نے وسطی دہلی میں آئی ٹی او میں بہادر شاہ ظفر مارگ پر واقع ‘ہیرالڈ ہاؤس’ میں واقع نیشنل ہیرالڈ کے دفتر پر چھاپہ مارا۔

