قومی خبر

حکومت ایوان میں بحث کے لیے تیار نہیں، کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے نے سوال اٹھائے۔

دروپدی مرمو نے پیر کو پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں ہندوستان کے 15ویں صدر کے طور پر حلف لیا۔ تاہم، تقریب میں ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے راجیہ سبھا کے چیئرمین کو ایک خط پیش کیا گیا جس میں کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے کی بے عزتی کا الزام لگایا گیا تھا۔ صدر دروپدی مرمو کی حلف برداری کی تقریب میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے راجیہ سبھا کے چیئرمین کو ایک خط پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے کو ان کے عہدے کے مطابق نہیں بٹھایا گیا تھا۔ لیڈر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہم صدر جمہوریہ دروپدی مرمو جی کو مبارکباد دیتے ہیں، ہمیں خوشی ہے کہ ایک قبائلی خاتون ملک کی صدر بنی ہیں، ان کا دور اقتدار اچھا ہونا چاہیے، جمہوریت، آئین، سچائی کی حفاظت کرنا چاہیے اور ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ آج کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘حکومت نے ابھی تک اپوزیشن کو بات چیت کے لیے نہیں بلایا ہے جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ حکومت ایوان میں بحث کے لیے تیار نہیں ہے۔ مانسون اجلاس کے 5 دن رہ گئے ہیں۔ پارلیمنٹ تباہ ہو چکی ہے۔