قومی خبر

آخر نتن گڈکری نے کیوں کہا، کبھی کبھی مجھے سیاست چھوڑنے کا دل لگتا ہے۔

مرکزی وزیر نتن گڈکری کی پہچان صاف گو لیڈر کی ہے۔ کئی بار نتن گڈکری اسکیموں کا اعلان کرتے ہوئے صحافیوں کو بھی چیلنج کرتے ہیں کہ اگر اس میں کوئی کمی ہے تو ضرور بتائیں۔ تاہم ایک پروگرام کے دوران نتن گڈکری نے ایسا بیان دیا ہے جس پر کافی چرچا ہو رہا ہے۔ دراصل، نتن گڈکری ناگپور میں ایک پروگرام کے دوران بول رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ کبھی کبھی سیاست سے کنارہ کش ہونے کا سوچتا ہوں۔ اپنے بیان میں نتن گڈکری نے کہا کہ مجھے کئی بار ایسا لگتا ہے کہ کب سیاست چھوڑ دوں اور کب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کے علاوہ زندگی میں بہت سے کام ہیں جو کرنے کے قابل ہیں۔ اس کے ساتھ گڈکری نے یہ بھی بتانے کی کوشش کی ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر غور سے دیکھا جائے تو سیاست معاشرے کے لیے ہوتی ہے، معاشرے کی ترقی کے لیے ہوتی ہے۔ لیکن اس وقت سیاست 100% اقتدار کے لیے رہ گئی ہے۔ مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ سیاست کب چھوڑ دوں۔ اپنے بیان میں نتن گڈکری نے واضح طور پر کہا کہ مہاتما گاندھی کے دور کی سیاست سماجی تحریک کا حصہ تھی۔ بعد میں اس کی توجہ بدل گئی اور اس کی توجہ قوم اور ترقی کے ہدف پر مرکوز ہوگئی۔ سیاست سماجی اور معاشی اصلاح کا ایک آلہ ہے اور آج کے لیڈروں کو معاشرے، تعلیم اور فنون کے میدان میں ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے۔ اپنے پروگرام میں گڈکری نے جارج فرنانڈس کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی میں کبھی اقتدار کی فکر نہیں کی۔ اپنے اوٹ پٹانگ بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والے نتن گڈکری نے کچھ دن پہلے جے پور میں ایک پروگرام کے دوران ایسا بیان دیا تھا جس کا کافی چرچا ہوا تھا۔ نتن گڈکری نے کہا تھا کہ آج کل ہر کوئی پریشان ہے۔ جو وزیر اعلیٰ ہیں وہ پریشان ہیں کیونکہ انہیں نہیں معلوم کہ کب ہٹایا جائے۔ جو ایم ایل اے ہے وہ افسردہ ہے کیونکہ وہ وزیر نہیں بن سکا۔ وزیر دکھی ہیں کیونکہ انہیں اچھا قلمدان نہیں ملا۔ جن کے پاس اچھے محکمے ہیں وہ افسردہ ہیں کیونکہ وہ وزیر اعلیٰ نہیں بن سکے اور وزرائے اعلیٰ افسردہ ہیں کیونکہ انہیں یقین نہیں ہے کہ وہ کب رہیں گے۔