‘پی ایم مودی اور گجرات کی شبیہ کو خراب کرنے کی سازش رچی گئی’، سمبت پاترا نے کہا – سونیا گاندھی اس سازش کی معمار ہیں
بی جے پی کے ترجمان سمبیت پاترا نے ہفتہ کو کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی نے تیستا کو 30 لاکھ روپے دیئے۔ ساتھ ہی انہوں نے الزام لگایا کہ گجرات کی شبیہ کو خراب کرنے کی سازش رچی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے پی ایم مودی کو کلین چٹ دے دی ہے۔ بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ کانگریس نے جس طرح 2002 کے گجرات فسادات میں نریندر مودی کو سازش کے طور پر نیچا دکھانے کی کوشش کی، اس کی حقیقت تہہ در تہہ سامنے آرہی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس پر کہا تھا کہ کچھ لوگ ایک سازش کے تحت اس موضوع کو زندہ رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور غلط حقائق پیش کر رہے ہیں اور اب ان لوگوں پر بھی قانون سخت ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی نے حلف نامہ عدالت کے سامنے رکھا ہے۔ اس حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ تیستا سیتلواڑ اور ان کے ساتھی انسانیت کے تحت کام نہیں کررہے تھے۔ وہ سیاسی مقاصد کے ساتھ کام کر رہے تھے۔ ان کے 2 مقاصد تھے۔ پہلے گجرات کی اس وقت کی حکومت کو غیر مستحکم کریں۔ دوسرا، اس میں معصوم لوگوں کو شامل کیا جائے۔ جس میں نریندر مودی کا نام بھی شامل ہے۔ بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ آج حلف نامے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سونیا گاندھی کے سابق چیف سیاسی مشیر اس سازش کے ماسٹر مائنڈ تھے، احمد پٹیل، احمد پٹیل صرف ایک نام ہے، اس سب کے پیچھے بنیادی طور پر سونیا گاندھی کا نام ہے۔ سونیا گاندھی جی نے گجرات اور نریندر مودی جی کی شبیہ کو نیچا دکھانے کی سازش کی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں حلف نامے کے مطابق اس کام کے لیے رقم دی گئی تھی، پہلی قسط کے طور پر سونیا گاندھی نے تیستا سیتلواڑ کو 30 لاکھ روپے دیے۔ احمد پٹیل جی ہمارے ساتھ نہیں ہیں، لیکن انہوں نے صرف یہ ڈیلیوری کی۔ یہ 30 لاکھ اس دور میں صرف پہلی قسط کے طور پر دیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد نہ جانے کتنے کروڑ روپے سونیا گاندھی جی نے نریندر مودی جی کی تذلیل اور بدنام کرنے اور صرف راہول گاندھی کو پروموٹ کرنے کے لئے استعمال کئے۔

