اشوک گہلوت نے بی جے پی کو نشانہ بنایا، کہا – کشیدگی کی سیاست ملک کے مفاد میں نہیں
جے پور۔ راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے ہفتہ کو کہا کہ ملک میں کشیدگی اور تشدد کا ماحول ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشیدگی کی سیاست ملک اور ریاست کے مفاد میں نہیں ہے۔ گہلوت ہفتہ کو لکشمن گڑھ (سیکر) کے کوٹھیاری میں سابق ایم ایل اے سنورمل مور کے مجسمے کی نقاب کشائی اور شری شردھا شکشا بھون (گرلز کالج) کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بار بار کہتے ہیں کہ ملک اور ریاست میں کشیدگی کی سیاست ٹھیک نہیں ہے کیونکہ جس خاندان میں تناؤ ہوتا ہے وہ ترقی نہیں کرتا اور برباد ہو جاتا ہے۔ یہی بات گاؤں، ملک اور ریاست پر بھی لاگو ہوتی ہے۔ گہلوت نے کہا کہ آج ملک میں تناؤ، عدم اعتماد اور تشدد کا ماحول ہے۔ کچھ لوگ خوش ہو سکتے ہیں کہ بلڈوزر چل رہے ہیں۔ لیکن یہ نہ بھولیں کہ یہ بلڈوزر کسی بھی وقت آپ کی جگہ آ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے بغیر آپ کسی کو مجرم نہیں ٹھہرا سکتے اور جب تک جرم ثابت نہیں ہوتا، آپ مجرم کو مجرم بھی نہیں کہہ سکتے۔ گہلوت نے مشرقی راجستھان کینال پروجیکٹ (ERCP) کو لے کر مرکز کی بی جے پی حکومت اور مرکزی جل شکتی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت کو نشانہ بنایا۔ سال 2020 میں ان کی حکومت پر آنے والے سیاسی بحران کے بارے میں شیخاوت کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، “وہ کہتے ہیں کہ اگر راجستھان میں حکومت بدلتی ہے اور سچن پائلٹ نہیں چھوٹتے ہیں، تو ریاست میں پانی آجائے گا۔ کیا کوئی مرکزی وزیر اس طرح بول سکتا ہے؟ اس سے بڑی شرم کی بات کیا ہو گی کہ حکومت بدلی تو پانی بھیج دوں گا۔ قابل ذکر ہے کہ گہلوت مسلسل ERCP کو مرکزی پروجیکٹ کا درجہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 37,000 کروڑ روپے سے زیادہ کا یہ پروجیکٹ ریاست کے 13 اضلاع میں پینے کے پانی کی دستیابی کو یقینی بنائے گا۔ کانگریس کے ریاستی صدر گووند سنگھ دوتاسرا اور دیگر قائدین نے بھی پروگرام سے خطاب کیا۔

