قومی خبر

شندے کی بغاوت کے بعد بی جے پی حرکت میں آگئی، فڑنویس سینئر لیڈروں سے مشورہ کرنے دہلی روانہ

اس وقت مہاراشٹر کی سیاست میں زبردست ہلچل مچی ہوئی ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت خطرے میں ہے۔ اس سیاسی بحران کے پیچھے کوئی اور نہیں بلکہ ایکناتھ شندے ہیں، جو ٹھاکرے خاندان کے قریبی لوگوں میں سے ایک ہیں۔ مہاراشٹر میں جاری سیاسی اتھل پتھل کے درمیان وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے شام 7 بجے ضلعی سطح کے لیڈروں (محکموں کے سربراہوں) کی میٹنگ بلائی ہے۔ پورے سیاسی کھیل میں بی جے پی کی انتظار کرو اور دیکھو کی پالیسی پر بھی کافی بحث ہو رہی ہے۔ کہنے کو تو پردے کے پیچھے یہ سارا کھیل بی جے پی رچ رہی ہے، میزبانی کے لیے اپنی حکمرانی والی ریاست کو منتخب کرنے کی وجوہات بھی گنی جا رہی ہیں۔ لیکن پچھلی بار کی طرح اس بار بھی بی جے پی حکومت بنانے کی جلدی میں نظر نہیں آ رہی ہے۔ مہاراشٹر میں جاری سیاسی ہلچل کے درمیان سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس دہلی روانہ ہو گئے ہیں۔ وہ یہاں بی جے پی کے سینئر لیڈروں سے ملاقات کریں گے۔ بی جے پی ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس سمیت پارٹی کے کئی لیڈروں نے حکومت بنانے کے لیے درکار نمبر حاصل کرنے کے لیے آئینی دفعات پر آج کافی دیر تک تبادلہ خیال کیا۔ ایک وقت تھا جب ایکناتھ شندے نے شیو سینا میں پارٹی ورکر کے طور پر اپنی سیاسی اننگز شروع کی تھی اور کہا جاتا تھا کہ وہ ٹھاکرے خاندان کے دایاں ہاتھ ہیں۔ ایک عوامی لیڈر شندے نے ریاست میں خاص طور پر تھانے کے علاقے میں فوج کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وہ شیو سینا کے بڑے سیاسی پروگراموں کے انعقاد کی ذمہ داری نبھاتے رہے ہیں۔ ان کے بیٹے شریکانت شندے کلیان سے شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ ایکناتھ شندے 2004، 2009، 2014 اور 2019 میں لگاتار چار بار مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔