ایکناتھ شندے کو ادھو ٹھاکرے کا جواب، جو کہنا ہے، سامنے آکر کہو، ایم ایل اے بولے تو چھوڑ دوں گا سی ایم کا عہدہ
مہاراشٹر میں جاری سیاسی بحران کے درمیان ریاست کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے آج عوام سے خطاب کیا۔ فیس بک لائیو کے ذریعے عوام سے بات چیت کرتے ہوئے سی ایم ادھو نے کہا کہ مجھے اس وقت تجربہ نہیں تھا جب ریاست میں کووڈ کا بحران آیا تھا۔ اس وقت کوئی نہیں جانتا تھا کہ کووڈ سے کیسے لڑنا ہے۔ ہم نے بہادری سے کورونا بحران کا مقابلہ کیا۔ اس وقت جو بھی سروے ہو رہے تھے ان میں مجھے ملک کے ٹاپ 5 وزرائے اعلیٰ میں شمار کیا گیا۔ ادھو نے کہا کہ آج کی بات کووڈ کے بارے میں نہیں ہے۔ میں ایک الگ مسئلہ لے کر آیا ہوں۔ پچھلے کچھ دنوں سے میڈیا کے ذریعے کچھ باتیں سامنے آرہی ہیں کہ کیا یہ شیو سینا بالاصاحب کی شیوسینا ہے یا نہیں۔ شیوسینا نے ہندوتوا چھوڑ دیا ہے۔ میرے وزیر اعلیٰ بنتے ہی اس قسم کی باتیں منظر عام پر آ رہی ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ میں پچھلے کچھ دنوں سے ملاقات نہیں کر رہا تھا، یہ سچ ہے۔ لیکن پچھلے دنوں میرا ایک بڑا آپریشن ہوا۔ اس آپریشن کے بعد کے 2-3 ماہ میرے لیے بہت مشکل تھے۔ اس وقت میں لوگوں سے ملنے کے قابل نہیں تھا۔ یہ سچ ہے. لیکن اس کے بعد میں لوگوں سے ملنے لگا۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ جب 2019 میں تینوں پارٹیاں اکٹھی ہوئیں تو شرد پوار نے مجھے کہا کہ مجھے وزیر اعلیٰ کے عہدے کی ذمہ داری لینا ہے۔ میرے پاس پہلے کا تجربہ بھی نہیں تھا۔ لیکن میں نے ذمہ داری لی۔ شرد پوار اور سونیا گاندھی نے میری بہت مدد کی، انہوں نے مجھ پر اپنا اعتماد برقرار رکھا۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اگر کوئی ایم ایل اے چاہتا ہے کہ میں سی ایم نہ بنوں تو میں اپنا سارا سامان ورشا بنگلے (سی ایم کی سرکاری رہائش گاہ) سے ماتوشری لے جانے کو تیار ہوں۔ لیکن میں کیا کہوں جب میرے اپنے لوگ (ایم ایل اے) مجھے نہیں چاہتے۔ اگر ان کے پاس میرے خلاف کچھ تھا تو سورت میں یہ سب کہنے کی کیا ضرورت تھی، وہ یہاں آکر میرے سامنے کہہ سکتے تھے۔