قومی خبر

امیت شاہ نے کہا – بی جے پی نے ہمیشہ تلنگانہ کی تشکیل کی حمایت کی ہے، سوتیلی ماں والا سلوک نہیں کیا۔

نئی دہلی. مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو کہا کہ نریندر مودی حکومت نے کبھی بھی کسی ریاست کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک نہیں کیا اور ان کی پارٹی نے ہمیشہ تلنگانہ کی تشکیل کی حمایت کی ہے۔ تلنگانہ ریاست کے یوم تاسیس کے موقع پر یہاں منعقد ایک تقریب میں شاہ نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل اس طرح کی گئی کہ اس میں تلخی میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ آٹھ سالوں میں تلنگانہ میں 2,52,202 کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں۔ شاہ نے کہا، ’’ہم نے مختلف عنوانات کے تحت رقم بھیجی۔ تلنگانہ ہمیشہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دل میں رہا ہے، لیکن بدقسمتی سے ہمیں ریاست کی طرف سے زیادہ پذیرائی نہیں ملی۔17 ستمبر کو یوم آزادی کے طور پر منایا جائے گا کیونکہ یہ وہ دن تھا جب بادشاہت کی حکمرانی والی حیدرآباد کو ہندوستان کے ساتھ ضم کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک سردار پٹیل کا مقروض ہے کیونکہ اگر وہ کوششیں نہ کرتے تو شاید ہندوستان کا نقشہ ایسا نہ ہوتا جیسا آج ہے۔ شاہ نے تلنگانہ خطہ سے تعلق رکھنے والے کئی سرکردہ لوگوں اور نظام کے خلاف لڑنے والے آزادی پسندوں کے ناموں کا ذکر کیا جن میں اے سیتارام راجو، رام جی گوڈ، کمارم بھیم شامل ہیں۔ انہوں نے ملک کی آزادی کی جدوجہد میں سابق وزیر اعظم نرسمہا راؤ اور سوامی رامانند تیرتھا کے اہم رول کا بھی ذکر کیا۔ شاہ نے کہا کہ اس طرح کا پروپیگنڈہ پھیلایا جا رہا ہے کہ حکومت تلنگانہ کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے، جو درست نہیں ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ تلنگانہ کے چیف منسٹر کے۔ چندر شیکھر راؤ کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں سچ بولنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا، اگرچہ آپ ہر وقت سچ نہیں بول سکتے، لیکن کبھی کبھی آپ کو اس طرح بولنا چاہئے۔” ثقافت کے وزیر جی۔ کشن ریڈی نے بھی راؤ کو نشانہ بنایا اور کہا کہ وزیر اعظم مودی کے خلاف ان کے الزامات سیاسی طور پر محرک ہیں۔