راہل نے 132 کروڑ کے پل کا رکھا سنگ بنیاد، کہا- بی جے پی آدیواسیوں کو ختم کرنے کا کام کر رہی ہے
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت راجستھان کے ڈنگر پور میں بینشور دھام پہنچ گئے۔ جہاں انہوں نے 132 کروڑ کی لاگت سے بنائے گئے پل کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس کے بعد راہل گاندھی اور وزیر اعلیٰ ہیلی کاپٹر سے جلسہ گاہ کے لیے روانہ ہو گئے۔ بانسواڑہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل نے راجستھان حکومت کے کاموں کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے۔ راہل نے کہا کہ راجستھان پورے ملک میں صحت کے معاملے میں سب سے آگے ہے۔ یہاں 10 لاکھ روپے تک کا علاج مفت کیا جاتا ہے۔ آج اشوک گہلوت مجھے بتا رہے تھے کہ انگلش میڈیم اسکول کھولے جارہے ہیں جس سے غریبوں اور قبائلیوں کو بہت فائدہ ہوگا۔ کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی دو ہندوستان بنانا چاہتی ہے – ایک امیروں کے لیے، 2-3 بڑے صنعت کاروں کے لیے اور دوسرا غریبوں، قبائلیوں، دلتوں، پسماندہ اور کمزوروں کے لیے۔ ہمیں دو ہندوستان نہیں چاہیے، ہم ایک ہندوستان چاہتے ہیں جہاں ہر ایک کو اپنے خوابوں کو پورا کرنے کا موقع ملے۔ راہل نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ہماری معیشت پر حملہ کیا ہے۔ پی ایم نے نوٹ بندی اور غلط جی ایس ٹی نافذ کیا۔ اس نے ہماری معیشت کو تباہ کر دیا۔ پہلے یو پی اے نے معیشت کو مضبوط کرنے کا کام کیا، بی جے پی اور پی ایم مودی نے اسے نقصان پہنچایا۔ آج حالات ایسے ہیں کہ نوجوانوں کو ملک میں نوکریاں نہیں مل سکتیں۔ کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے راجستھان کے بانسواڑہ کے گاؤں کرنا میں کہا کہ یہ وہ لڑائی ہے جو آج ہندوستان میں چل رہی ہے۔ ہم لوگوں کو متحد کرتے ہیں، وہ لوگوں کو تقسیم کرتے ہیں۔ ہم کمزوروں کی مدد کرتے ہیں، وہ منتخب بڑے صنعتکاروں کی مدد کرتے ہیں۔ یہ دو نظریات کی لڑائی ہے۔ ایک طرف کانگریس کا نظریہ ہے جو کہتا ہے کہ ہمیں سب کو ساتھ لے کر، سب کا احترام کرتے ہوئے اور سب کی تاریخ اور ثقافت کی حفاظت کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی ہے جو قبائلیوں کی تاریخ اور ثقافت کو تقسیم اور تباہ کرتی ہے۔ کانگریس اور قبائلیوں کا رشتہ بہت پرانا اور گہرا ہے۔ ہم آپ کی تاریخ کی حفاظت کرتے ہیں۔ ہم آپ کی تاریخ کو مٹانا یا دبانا نہیں چاہتے۔ یو پی اے حکومت کے دوران، ہم آپ کی زمین، جنگل اور پانی کے تحفظ کے لیے ایک تاریخی قانون لائے تھے۔

