تقریر کرتے ہوئے رو پڑے اویسی، بولے ظالمو… تمہارے مظالم سے نہیں ڈرتے، صبر کریں گے لیکن میدان نہیں چھوڑیں گے
کھرگون اور جہانگیر پوری میں تشدد کے بعد اسد الدین اویسی مسلسل بلڈوزر کے خلاف بول رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان اسد الدین اویسی آج حیدرآباد میں نماز کے دوران لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے رو پڑے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ کھرگون میں مسلمانوں کے مکانات گرائے گئے۔ جہانگیرپوری میں ان کے ساتھ تشدد ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے مکانات گرائے گئے ہیں۔ لیکن ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ یہ کہہ کر اسد الدین اویسی رو پڑے۔ اس نے کہا قاتل سنو میں موت سے نہیں ڈرتا۔ ہم تیرے ظلم سے نہیں ڈرتے۔ ہم تیری حکمرانی سے نہیں ڈرتے۔ ہم صبر کریں گے لیکن میدان نہیں چھوڑیں گے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ ہم اللہ کے راستے پر چلنے والے لوگ ہیں۔ جن میں ہمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم معاشرے کے پاس صرف اہل ایمان کی دولت ہے اور اللہ ان کے لیے راستے کھول دے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ مجھے فون کر کے اپنے ساتھ ہونے والے مظالم کے بارے میں بتا رہے ہیں، ان کے گاؤں اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی جا رہی ہے۔ کسی کو امید نہیں ہارنی چاہیے، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم صبر سے اس کا مقابلہ کریں گے، لیکن کبھی گھر نہیں توڑیں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ اویسی مسلسل بی جے پی کی بلڈوزر پالیسی کے خلاف بول رہے ہیں۔ اویسی کا دعویٰ ہے کہ ملک میں ایک سماج کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وہ مسلسل مسلمانوں کے حقوق کی بات کرنے کو کہتے ہیں۔ اویسی نے کرولی تشدد پر راجستھان حکومت کو نشانہ بنایا تھا۔ وہ کھرگون میں تشدد کو لے کر بی جے پی کے خلاف مسلسل حملہ آور تھے۔ دہلی کے جہانگیر پوری میں ہونے والی کارروائی کو یک طرفہ قرار دیتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ صرف ایک مذہب کے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

