قومی خبر

لاؤڈ اسپیکر کے معاملے پر ادھو حکومت مرکز سے بات کرے گی، پاٹل نے کہا – امن و امان کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی

ممبئی مہاراشٹر میں لاؤڈ اسپیکر اور اذان کے بعد ہنومان چالیسہ کو لے کر پیدا ہونے والا تنازعہ دہلی تک پہنچ گیا ہے۔ اس معاملے پر شیوسینا اور بی جے پی آمنے سامنے نظر آ رہے ہیں۔ دریں اثنا، مہاراشٹر حکومت نے لاؤڈ اسپیکر کے معاملے پر آل پارٹی میٹنگ بلائی۔ جس کا سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس نے بائیکاٹ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں صرف وزیر اعلیٰ شرکت نہیں کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر حکومت کی آل پارٹی میٹنگ میں ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے کو بھی مدعو کیا گیا تھا اور ان کی پارٹی نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ راج ٹھاکرے اس میں شرکت نہیں کریں گے۔مہاراشٹر حکومت میں وزیر آدتیہ ٹھاکرے نے لاؤڈ اسپیکر کے معاملے پر ہونے والی میٹنگ کے حوالے سے کہا۔ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک وفد مرکزی حکومت سے ملاقات کرے گا تاکہ مسئلہ کے حل پر بات چیت کی جا سکے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ہم اس پر مرکزی حکومت سے بھی بات کریں گے اور چونکہ یہ سپریم کورٹ کا معاملہ ہے اس لیے عدالت کے حکم پر عمل کرتے ہوئے کسی کو بھی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔ امن و امان برقرار رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اگر کسی نے خلاف ورزی کی تو پولیس کارروائی کرے گی۔ اگر مرکز لاؤڈ اسپیکر پر قومی سطح کا قاعدہ بناتا ہے تو ریاستوں میں مسائل پیدا نہیں ہوں گے۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ ایک آل پارٹی وفد مرکز سے ملاقات کرے گا اور اس پر بات چیت کرے گا۔