قومی خبر

یوپی: اکھلیش نے قانون ساز کونسل کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا، جمہوریت کو کمزور کیا جا رہا ہے۔

لکھنؤ۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے منگل کو حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر مقامی اتھارٹی حلقہ سے قانون ساز کونسل کے انتخابات میں من مانی اور دھاندلی کا الزام لگایا۔ اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی نے جمہوریت کو کمزور کرنے کا کام کیا ہے۔ منگل کو ایس پی ہیڈکوارٹر سے جاری ایک بیان کے مطابق یادو نے کہا کہ لوکل اتھارٹی حلقہ کے انتخاب میں بی جے پی کی من مانی اور دھاندلی نے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جمہوریت کو کمزور کرنے کا کام کیا ہے اور تاریخ اس کے لئے بی جے پی کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔ اکھلیش یادو نے الزام لگایا کہ دوسروں کو ذات پرست کہنے والی بی جے پی کا یہ سچ ہے کہ ایم ایل سی (ممبر آف لیجسلیٹو کونسل) کے انتخابات میں 36 سیٹوں میں سے کل 18 سیٹوں پر وزیر اعلیٰ کی ذات سے تعلق رکھنے والے لوگ جیت گئے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کیسے ہے، ایس سی-ایس ٹی (شیڈولڈ کاسٹ اور شیڈیولڈ ٹرائب) اور او بی سی (دیگر پسماندہ طبقات) کو نظرانداز کرتے ہوئے؟ یادو نے کہا کہ سماجوادی جمہوریت کے ذریعے سماجی انصاف کو مضبوط کرنے کی لڑائی لڑتے رہیں گے۔ ایس پی سربراہ نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کو آئین، جمہوریت اور منصفانہ انتخابات کے عمل میں کوئی بھروسہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں رہنے کے لئے پیسے کی طاقت اور دھوکہ دہی کے ذریعہ آئینی اداروں کو کمزور کرنے اور جمہوریت کے وقار کو داغدار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اکھلیش نے کہا کہ پنچایتی انتخابات، 2022 کے عام اسمبلی انتخابات اور اب مقامی اتھارٹی حلقہ سے ایم ایل سی انتخابات کے بعد بی جے پی نے صرف جمہوری اصولوں کو کچلنے کا کام کیا ہے۔ ایس پی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ سماج وادی پارٹی نے پہلے ہی چیف الیکشن کمشنر کو بی جے پی کی سازشوں کے بارے میں ایک خط لکھا تھا، جس میں خبردار کیا گیا تھا کہ بی جے پی ایم ایل سی انتخابات جیتنے کے لیے کسی بھی حد تک جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت اور آئین دونوں کا عبوری دور ہے۔ قابل ذکر ہے کہ منگل کو اتر پردیش قانون ساز کونسل کے لوکل اتھارٹی ایریا کی 27 سیٹوں کے لیے ووٹوں کی گنتی ہوئی جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 24 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ اہم اپوزیشن پارٹی سماج وادی پارٹی (ایس پی) اپنا کھاتہ نہیں کھول سکی۔ اس سے پہلے، بی جے پی نے نامزدگی کے عمل کے وقت ہی بلا مقابلہ نو نشستیں جیتی تھیں۔ اس الیکشن میں دو سیٹیں آزاد امیدواروں نے جیتی ہیں اور ایک سیٹ جنستہ دل لوک تانترک نے جیتی ہے۔