یوگی آدتیہ ناتھ کا ایس پی امیدوار کی جیت کا دعویٰ مسترد، کہا – اپنی ہی سیٹ ہار رہے ہیں ‘بابا’
اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے چھٹے مرحلے کی ووٹنگ جمعرات 3 مارچ کو شروع ہو گئی ہے۔ 10 اضلاع – کشی نگر، بستی، سنت کبیر نگر، امبیڈکر نگر، گورکھپور، دیوریا اور بلیا کے 57 اسمبلی حلقوں میں پولنگ ہو رہی ہے۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اپنے آبائی حلقے گورکھپور سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی اسمبلی سیٹ پر ووٹ ڈالا۔ وہ پولنگ اسٹیشن گئے اور وہاں ووٹ ڈالنے کے بعد اپنے ہاتھ سے فتح کا نشان دیا اور اپنی جیت کا دعویٰ کیا۔ جیت کے نشان کے ساتھ انہوں نے عوام سے پرجوش طریقے سے ووٹ ڈالنے کی بھی اپیل کی ہے۔یوگی آدتیہ ناتھ نے ووٹ ڈالتے وقت سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی ہے۔ تصویر میں انہوں نے ایک ہاتھ سے فتح کا نشان بنا رکھا ہے اور دوسرے ہاتھ میں اپنا ووٹر شناختی کارڈ پکڑا ہوا ہے اور اس کے ساتھ لکھا ہے ‘نئے اتر پردیش کے مسلسل ترقی کے سفر کے لیے ووٹ ضرور دیں’۔ بھارت ماتا کی جئے!جبکہ ان کی حریف ایس پی کی سبھاوتی شکلا نے دعویٰ کیا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ اپنی سیٹ ہار رہے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کی امیدوار سبھاوتی شکلا نے کہا کہ گورکھپور کی خواتین اور بہنیں ان کے ساتھ ہیں اور یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ یہاں الیکشن ہاریں گے۔ انہوں نے کہا، “سی ایم یوگی نے ضمنی انتخاب میں میرے شوہر کو شکست دی اور ان کی موت کے بعد میرے خاندان کو سڑک پر چھوڑ دیا۔” انہوں نے کہا، “اکھلیش یادو مجھے اپنی ماں سمجھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ میرا تیسرا بیٹا ہے۔” دوسری طرف، گورکھپور سے بی جے پی کے ایم پی، روی کشن نے کہا، “ہم گورکھپور ڈویژن کی تمام 9 سیٹیں جیتیں گے۔ پوروانچل علاقے میں پولنگ ہوگی۔ تاریخی ہو، بی جے پی کو 300 سے زیادہ سیٹیں ملیں گی۔ رام مندر کی تعمیر چل رہی ہے، اب یوپی کے لوگوں نے یہاں ‘رام راجیہ’ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”

