اتراکھنڈ

کانگریس زبان سنبھال کررکھیں،انکی جنم کنڈلی میرے پاس ہے

ہری دوار(اتراکھنڈ)،10فروری(نسیم منگلوری)اتراکھنڈاسمبلی انتخابات میں بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں انتخابی ریلی سے خطاب کرنے پہنچے وزیر اعظم نریندرمودی نے آج ہری دوار کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اتراکھنڈ کی قسمت بدلنا ہے تو آپ کا ساتھ چاہئے۔مجھے یقین ہے جب اتنی بڑی تعداد میں آپ یہاںآئے ہیں تو یقینا11 مارچ کے بعد اتراکھنڈ میں تبدیلی آئے گی۔
انہوںنے کہاکہ میں غریبوں کو طاقتور بنانے کے لئے ہی میدان میں آیاہوں،کیوںکہ میں نے غربت دیکھی ہے۔ میں غربت جی کر کے آیا ہوں، مجھے غریبوں کی فلاح و بہبود کی خاطرخدمت کرنی ہے۔انہوںنے کہاکہ میںملک کے سوا سو کروڑ ہم وطنوں کے لئے تلخ فیصلے لیتا ہوں،یہی وجہ ہے کہ میں دیو بھومی(اتراکھنڈ) سے آشیرواد مانگنے آیا ہوں، سوا سو کروڑہم وطن آگے بھی میرے ساتھ رہیں گے۔آپ کی طاقت سے میں ملک سے کالے دھن اور بدعنوانی مٹاﺅنگا۔وزیراعظم نے کہاکہ میری جنگ ان کے خلاف ہے جنہوں نے عہدوں پر بیٹھ کربدعنوانی کی ہے۔انہوںنے کہاکہ نوٹ بندی اس لئے کی گئی ہے کیونکہ ستر سال تک جنہوں نے لوٹا ہے ان سے پیسہ نکلوانا ہے۔ میری جنگ بدعنوانی اور کالے دھن کے خلاف ہے۔ جنہوں نے غریبوں کی دولت لوٹا ہے ان سے غریبوں کو رقم واپس لوٹانا ہے۔نوٹ بندی کے بعد اب تک کچھ لوگ سو نہیں پائے ہیں کیونکہ اب ان کا سیاہ کاروبار کیمرے کے سامنے آ چکا ہے۔ مودی نے کانگریسی لیڈان پرنشانہ لگاتے ہوئے کہاکہ مصیبت کے وقت کانگریس کے لیڈر بیرون ملک موج کر رہے تھے اورآج سوال ہم سے پوچھ رہے ہیں۔ اب بھی کہہ رہا ہوں کہ زبان سنبھال کر رکھےں ورنہ میرے پاس آپ کی جنم کنڈلی ہے۔
انہوںنے گزشتہ دنوںآئے زلزلے کے جھٹکوںکاذکرکرت ہوئے کہاکہ گزشتہ دنوں اتراکھنڈ میں آئے زلزلے کے جھٹکے کے دوران رات ایک بجے تک پی ایم او میرے افسر ہر علاقے میں بات کرتے رہے، راحت ٹکڑیوں کو روانہ کیاگیا۔ سیاست کرنے والے لوگ راشٹرنیتی کو نہیں سمجھ پاتے ہیں، جیسے ہی انہیں سرجیکل اسٹرائک کاعلم ہوا،ان کے پیٹ میں چوہے کود نے لگے، سرجیکل اسٹرائک پر سوال اٹھا کر ان لوگوں نے ملک کی فوج کی توہین کی ہے، بہادر ماﺅں کی توہین کی ہے۔ ان کو ملک کی فوج کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔سرجیکل اسٹرائک کو بھی کٹہرے میں کھڑاکردیاہے،جبکہ ہمارے فوجیوں نے کمال دکھایا، دہشت گردوں کے کیمپ تباہ کر دیئے۔ انہوںنے کہاکہ اتراکھنڈ میںبھی بی جے پی کی حکومت آئے گی،جو ایک ایک پائی کا حساب لے گی۔ کوئی بھی کتنا بڑا کیوں نہ ہو، اسے قانون کے دائرے کو قبول کرنا ہی ہوگا، اوریہ ہماری حکومت کرے گی۔
اتراکھنڈریاست کا کوئی گاو ¿ں ایسا نہیں جہاں کے نوجوان مادرہند کے لئے مرنے کو تیار نہ ہو۔ ایسی ماو ¿ں کو سلام کرتاہوں۔ جنہوں نے انہیں جنم دیا۔ کسی بھی سرحد پر چلے جائیں کوئی نہ کوئی جوان سرحد پر مل جائے گا،جسکاتعلق یہاںکی سرزمین سے ہے۔ یہ بہادر ماﺅں کی زمین ہے۔ایسی زمین کو پورا ہندوستان نمن کرتا ہے۔مگر گزشتہ پانچ سالوں میں اتراکھنڈ کو گڑھے میں ڈال دیاہے۔ جس سے باہر نکالنے میں ڈبل انجن چاہئے۔ چھوٹا انجن ریاست میں بی جے پی کی حکومت اور بڑے انجن مرکز میں بی جے پی کی حکومت سے ہی اتراکھنڈ ترقی کرپائے گا۔انہوںنے کہاکہ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی نے تین ریاستیں بنائی،جن میں اتراکھنڈ کی قسمت کو تبدیل کرنے کے لئے کام کیا۔ جو وعدے اٹل جی نے کئے ہیں وہ میں مکمل کرنا چاہتا ہوں۔ پہلے جو ہوا سو ہوا اب اتراکھنڈ کو رتی بھر بھی یہ پانچ سال گنوانے نہیں چاہئے۔
انہوںنے کہاکہ گھر کے بیٹا بیٹی 16 سال کے ہو جاتے ہیں تو گھر کے والدین بیدار ہو جاتے ہیں۔ 16 سے 21 سال تک ہر ماں باپ قریب سے نظر رکھتا ہے، ویسے ہی اتراکھنڈ کے لئے بھی ہونا چاہئے، اگر اس وقت ریاست کو سنوار لیا،کنٹرول کر لیا تو 21 سال بعد اتراکھنڈ پورے ملک کو سنبھالے گا۔ غلطی ہونے پر روح طعنہ دیتی ہے اور پکڑ لیا جائے تو شرمندگی محسوس کی جاتی ہے۔ لیکن دیو بھومی کے اقتدار پر بیٹھے لیڈر ان کو کوئی شرمندگی نہیں ہے۔اس لئے ان لیڈران کو باہر نکالنا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ یہاں سوال سیاست کا نہیں ہے مسئلہ اس بات کا ہے کہ پورا ہندوستان جس دیو بھومی پر فخر کرے،اتراکھنڈکو ایسی دیو بھومی بنانا ہمارا ذمہ داری ہے۔ لیکن ایک داغدار حکومت نے دیو بھومی کی حرمت کوپامال کیا ہوا ہے۔ دیو بھومی کی پاکیزگی پر ہر ہندوستانی کا حق ہے۔لیکن آج دیو بھومی بولتے ہی داغدار حکومت دکھائی دیتی ہے۔ اس داغدار حکومت نے ہماری دیو بھومی کو داغ لگا دیا ہے۔دیو بھومی کی حرمت کی حفاظت کرنی ہوگی۔ دیو بھومی کو یاد کرتے ہوئے پاکیزگی کا احساس ذہن میں آتا ہے۔جسے برقراررکھناہوگا۔
2 Attachments