قومی خبر

ویتنام ہندوستان کی ‘ایکٹ ایسٹ پالیسی’ کا ایک اہم ستون ہے: لوک سبھا کے اسپیکر

نئی دہلی | لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے جمعرات کو کہا کہ ویتنام ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے اور ہند-بحرالکاہل کے اہداف کے لیے کلیدی شراکت دار ہے۔ لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ ہندوستان اور ویتنام کے درمیان تجارتی اور تجارتی اداروں کے ذریعہ سامان اور خدمات کا زیادہ تجارتی تبادلہ ہونا چاہئے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کا سلسلہ مزید مضبوط ہو۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کے ایک بیان کے مطابق، ویتنام کی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کے اسپیکر ایچ ای وونگ ڈنہ ہوا کی قیادت میں ایک دورہ کرنے والے پارلیمانی وفد نے آج پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ ویتنام میں ہندوستانی سرمایہ کار بھی ہیں، جو مختلف شعبوں میں قابل ستائش تعاون کر رہے ہیں۔ برلا نے زور دے کر کہا کہ ہم ہندوستان ویتنام کی پارلیمانی ڈپلومیسی کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے ہم انڈیا-ویتنام فرینڈشپ گروپ تشکیل دے رہے ہیں تاکہ ہمارے نمائندے مسلسل باہمی بات چیت کے ذریعے دونوں ممالک کی پارلیمنٹ کے درمیان باہمی تعلقات کو ایک نئی جہت دے سکیں۔ برلا نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پائیدار ترقی اور سبز معیشت میں تعاون دونوں ممالک کے درمیان مستقبل کی شراکت داری کے لیے ایک نیا موقع ہے۔انھوں نے یاد دلایا کہ ہندوستان اور ویتنام کے وزرائے اعظم نے COP-26 اجلاس کے دوران موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے کئی اہم اعلانات کیے ہیں۔ اسپیکر نے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کے سال 2016 میں ویتنام کے دورے اور دسمبر 2020 میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان ڈیجیٹل سربراہی اجلاس سے ہندوستان اور ویتنام کے تعلقات کو ایک نئی سمت ملی ہے۔ سیاسی تبادلوں سے لے کر دفاع، تجارت، تجارت اور ثقافتی شعبوں میں تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا، “آج، ویتنام ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے اور ہند-بحرالکاہل کے اہداف کے لیے ایک کلیدی شراکت دار ہے۔”