مضامین

ایس پی سربراہ پر کیشو موریہ کا طنز، اپنا نام اکھلیش علی جناح رکھیں اور پارٹی کی ‘جنوادی پارٹی’

اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات کو لے کر سیاسی درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے۔ بی جے پی اور اہم اپوزیشن پارٹی سماج وادی پارٹی کے درمیان لفظوں کی جنگ بھی تیز ہوتی جارہی ہے۔ حال ہی میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے اپنے ایک خطاب میں محمد علی جناح کا ذکر کیا تھا جس کے بعد وہ مسلسل بی جے پی کے نشانے پر ہیں۔ اس ایپی سوڈ میں آج انہیں نشانہ بناتے ہوئے اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے زبردست طنز کیا ہے۔ اکھلیش یادو پر حملہ کرتے ہوئے کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ انہیں اپنا نام بدل کر اکھلیش علی جناح رکھ لینا چاہیے۔ ساتھ ہی ان کی پارٹی کا نام بھی بدل کر جنوادی پارٹی کر دینا چاہیے۔یوپی کے نائب وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ ان کے ساتھ غنڈے، جرائم پیشہ مافیا ہیں۔ موریہ نے یہ بھی کہا کہ اب جناح میاں بھی خوشامد کی وجہ سے ان کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں۔ اس لیے میں کہہ سکتا ہوں کہ وہ اپنا نام بدل کر اکھلیش علی جناح رکھ لیں اور پارٹی کا نام جنوادی پارٹی رکھ دیں۔ اس کے بعد کیشو موریہ نے یہ بھی کہا کہ نہ تو جناح جیتیں گے اور نہ ہی عتیق احمد اور انصاری اکھلیش اور ان کی پارٹی کو جتوا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے عوام بی جے پی کے ساتھ ہیں اور نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی ایک بار پھر 300 سے زیادہ سیٹیں حاصل کرے گی۔دوسری طرف اکھلیش یادو پوروانچل ایکسپریس وے کا کریڈٹ لینے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ وہ بی جے پی پر اس کا کریڈٹ لینے کا الزام لگا رہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے صاف کہہ دیا ہے کہ پوروانچل ایکسپریس وے سماج وادی حکومت نے بنایا ہے۔ لوگ اس کا کریڈٹ سماج وادی پارٹی کو دے رہے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ بی جے پی کی ترقی صرف رنگ اور نام بدلنا ہے۔