امریکہ کو چین کے ہائپرسونک میزائلوں پر تشویش ہے: بائیڈن
واشنگٹن۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ چینی ہائپرسونک میزائلوں کے بارے میں فکر مند ہے ، حال ہی میں چین نے جوہری صلاحیت رکھنے والا ہائپرسونک میزائل تیار کیا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا امریکہ چین کے حالیہ ہائپرسونک میزائل تجربات کے بارے میں فکر مند ہے ، بائیڈن نے نامہ نگاروں کو بتایا ، “ہاں۔” ہائپرسونک میزائل کم از کم مچ فائیو چلاتے ہیں ، جو آواز کی رفتار ہے۔ چین نے اگست میں ایٹمی صلاحیت کے حامل میزائل کا تجربہ کیا ، لیکن چین نے اس خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ایک ہائپرسونک ‘گاڑی’ لانچ کی ہے۔ ایک معروف برطانوی اخبار نے اپنی خبر میں دعویٰ کیا ہے کہ چین نے جدید خلائی صلاحیت کے حامل ہائپرسونک میزائل کا تجربہ کیا ہے اور وہ تقریباً 24 میل کی دوری سے اپنا ہدف کھو بیٹھا ہے۔ نیوز کے مطابق چین نے جوہری صلاحیت کے حامل میزائل کا تجربہ کیا جو تیزی سے اپنے ہدف کی جانب بڑھنے سے پہلے زمین کے گرد چکر لگاتا ہے۔بتایا گیا کہ اس تجربے نے امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو بھی حیران کردیا۔ ‘نیشنل پبلک ریڈیو’ کے مطابق ، یہ نیا ہتھیار بہت اہم ہوگا ، کیونکہ یہ قطب جنوبی جیسی غیر متوقع سمت سے امریکہ پر حملہ کر سکتا ہے۔ ریڈیو نے کہا ، “امریکہ کے میزائل دفاع اور ابتدائی انتباہی ریڈار سسٹم قطب شمالی کی سمت کی نگرانی کرتے ہیں ، جو بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں کا معیاری راستہ ہے ، اس لیے ملک مخالف سمت سے حملے کے لیے تیار نہیں ہوگا۔” ہائپرسونک میزائلوں کی تیاری

