ستیہ پال ملک کا بڑا دعویٰ، امبانی، سنگھ کے شخص سے لے کر محبوبہ تک بڑی بات، جانیں کیا ہے 300 کروڑ کی رشوت کا معاملہ
میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک ان دنوں اپنے بیانات کی وجہ سے مسلسل سرخیوں میں ہیں۔ کبھی جموں و کشمیر دہشت گردی کے واقعہ کو لے کر بیان سامنے آتا ہے تو کبھی کسانوں کے احتجاج کے معاملے پر مرکز اور احتجاج کرنے والے کسانوں کے درمیان ثالثی کی بات ہوتی ہے۔ لیکن اب ستیہ پال ملک نے بڑا دعویٰ کر دیا ہے۔ جس میں انہوں نے 300 کروڑ کی رشوت کا ذکر کرتے ہوئے امبانی اور سنگھ سے وابستہ شخص کے ساتھ محبوبہ مفتی کا نام گھسیٹا ہے۔ میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک حال ہی میں راجستھان کے جھنجھنو میں ایک پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ کشمیر جانے کے بعد دو فائلیں میرے سامنے لائی گئیں (منظوری کے لیے)۔ ایک کا تعلق امبانی سے تھا اور دوسرا آر ایس ایس سے وابستہ تھا جو محبوبہ مفتی کی قیادت میں اس وقت کی (پی ڈی پی-بی جے پی) حکومت میں وزیر تھا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ وہ وزیر اعظم کے بہت قریب ہیں۔ انہوں نے کہا ، “دونوں محکموں کے سیکرٹریوں نے مجھے بتایا تھا کہ ان میں غیر اخلاقی عمل شامل ہے ، لہذا دونوں سودے منسوخ کردیئے گئے ہیں۔” سیکرٹریوں نے مجھے بتایا کہ آپ کو ہر فائل کو کلیئر کرنے کے لیے 150-150 کروڑ روپے ملیں گے ، لیکن میں نے ان سے کہا کہ میں کرتہ پاجامہ کے پانچ جوڑے لایا ہوں اور صرف انہیں واپس لوں گا۔ ان کی تقریر کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھی گئی۔ ملک نے دونوں فائلوں کی تفصیل نہیں بتائی، لیکن وہ واضح طور پر سرکاری ملازمین، پنشنرز اور تسلیم شدہ صحافیوں کے لیے اجتماعی صحت انشورنس پالیسی کے نفاذ سے متعلق ایک فائل کا حوالہ دے رہے تھے، جس کے لیے حکومت نے انیل امبانی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ زیر قیادت ریلائنس گروپ نے ریلائنس جنرل انشورنس کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ اس سے قبل میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھا چکے ہیں۔ ستیہ پال ملک ، جو جموں و کشمیر کے گورنر تھے ، نے کہا کہ “کوئی بھی دہشت گرد میرے دور میں سری نگر کے 50-100 کلومیٹر کے دائرے میں داخل نہیں ہو سکتا تھا۔ اب سرینگر شہر میں داخل ہو کر انہیں قتل کر رہے ہیں۔ اس سے قبل کسانوں کی حمایت میں بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ دہلی سے کسانوں کو دباؤ اور ذلیل کرکے انہیں خالی ہاتھ نہ بھیجیں۔ کیونکہ میں سرداروں کو جانتا ہوں ، وہ 300 سال تک کچھ نہیں بھولتے۔ اس ملک کو کوئی نہیں بچا سکتا جس کے کسانوں اور جوانوں کا انصاف نہ ہو۔

