فاروق عبداللہ کا مشورہ ، کہا – طالبان افغانستان میں ہیں ، دوبارہ تعلقات رکھنے میں کیا نقصان ہے؟
سری نگر۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے طالبان کے بارے میں بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان اب افغانستان میں برسر اقتدار ہیں اور افغانستان میں سابقہ حکومت کے دوران بھارت نے مختلف منصوبوں پر اربوں خرچ کیے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ہمیں موجودہ حکومت سے بات کرنی چاہیے۔ درحقیقت 15 اگست کو کابل میں طالبان کے داخلے کے ساتھ ہی امریکی حمایت یافتہ اشرف غنی کی حکومت گر گئی اور پھر طالبان نے وہاں حکومت بنانے کا اعلان کیا۔ تاہم طالبان کے داخلے کے ساتھ ہی افغانستان کے حالات خراب ہو گئے اور لوگ اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔اس دوران نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ کا بیان منظر عام پر آیا۔ جنہوں نے طالبان سے مذاکرات کا مشورہ دیا۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق فاروق عبداللہ نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت ہے۔ وہاں کی آخری حکومت کے دوران بھارت نے مختلف منصوبوں پر اربوں خرچ کیے۔ ہمیں موجودہ افغان حکومت سے بات کرنی چاہیے۔ جب ہم نے ملک میں اتنی سرمایہ کاری کی ہے تو ان کے ساتھ تعلقات رکھنے میں کیا نقصان ہے؟