ہندوستان میں مسلمانوں کو کسی چیز سے ڈرنے کی ضرورت نہیں: موہن بھاگوت
ممبئی۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سر سنگھلک موہن بھاگوت نے پیر کو کہا کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کا ایک اجداد ہے اور ہر ہندوستانی شہری ایک ‘ہندو’ ہے۔ پونے میں گلوبل اسٹریٹجک پالیسی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “سمجھدار” مسلم رہنماؤں کو انتہا پسندوں کے خلاف ڈٹ جانا چاہیے۔ یہ بھی کہا کہ ہندوستان میں اقلیتی برادری کو کسی چیز سے ڈرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ ہندوؤں کی کسی سے دشمنی نہیں ہے۔ بھاگوت نے کہا ، “لفظ ہندو مادر وطن ، آباؤ اجداد اور ہندوستانی ثقافت کے برابر ہے۔ یہ دوسرے خیالات کی توہین نہیں ہے۔ ہمیں مسلمانوں کی بالادستی کے بارے میں نہیں بلکہ ہندوستانی بالادستی کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام حملہ آوروں کے ساتھ ہندوستان آیا۔ یہ تاریخ ہے اور اسے اسی طرح بتایا جانا چاہیے۔ سمجھدار مسلم رہنماؤں کو غیر ضروری مسائل کی مخالفت کرنی چاہیے اور بنیاد پرستوں اور انتہا پسندوں کے خلاف ڈٹ جانا چاہیے۔ جتنی جلدی ہم یہ کریں گے ، معاشرے کو اتنا ہی کم نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے ‘نیشن فرسٹ اینڈ نیشن سپریم’ کے سمپوزیم میں کہا ، “لفظ ہندو ہماری مادر وطن ، آباؤ اجداد اور ثقافت کے بھرپور ورثے کا مترادف ہے اور اس تناظر میں ہمارے لیے ہر ہندوستانی ہندو ہے ، چاہے اس کی مذہبی ، لسانی اور انہوں نے کہا کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے آباؤ اجداد ایک جیسے ہیں۔ کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان اور سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے چانسلر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) سید عطاء حسنین بھی سیمینار میں موجود تھے۔ خان نے کہا کہ زیادہ تنوع ایک خوشحال معاشرے کی طرف لے جاتا ہے اور یہ کہ “ہندوستانی ثقافت سب کے ساتھ برابر سلوک کرتی ہے۔” حسنین نے کہا کہ مسلمان دانشوروں کو پاکستان کے ہندوستانی مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کو ناکام بنانا چاہیے۔

