یوگی حکومت کا بڑا فیصلہ! یوپی میں فیکٹریز ترمیمی ایکٹ نافذ
صدر دروپدی مرمو کی منظوری حاصل کرنے کے بعد، ریاست میں اتر پردیش فیکٹریز (ترمیمی) ایکٹ نافذ ہو گیا ہے، جس سے صنعتی ترقی میں تیزی، پیداواری صلاحیت میں اضافہ، اور روزگار کے مزید مواقع کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ ریاستی حکومت نے منگل کو اس کا اعلان کیا۔ نئی دفعات کے تحت، ریاستی حکومت کو فیکٹریوں میں زیادہ سے زیادہ یومیہ کام کے اوقات کو 12 گھنٹے تک بڑھانے کا اختیار حاصل ہے، بشرطیکہ کل ہفتہ وار اوقات کار 48 گھنٹے سے زیادہ نہ ہوں۔ یہ ایکٹ کارکنوں کو ان کی تحریری رضامندی کی بنیاد پر بغیر کسی وقفے کے مسلسل چھ گھنٹے کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ مزید برآں، اگر کام کا بوجھ زیادہ ہے تو ریاستی حکومت اب اوور ٹائم کی حد کو ایک سہ ماہی میں 75 گھنٹے سے بڑھا کر 144 گھنٹے کر سکتی ہے۔ اس ترمیم کا ایک اہم پہلو خواتین کو رات کی شفٹوں میں کام کرنے کی اجازت دیتا ہے، ان کی تحریری رضامندی اور حفاظت اور صحت کے تمام ضوابط کی پابندی کے ساتھ۔ یہ اقدام کام کی جگہ پر صنفی مساوات کو فروغ دینے اور خواتین ملازمین کے لیے کام کرنے کے محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ وہ کارکن جو روزانہ کام کے معیاری اوقات سے زیادہ کام کرتے ہیں ان کو اوور ٹائم تنخواہ ان کی باقاعدہ شرح سے دوگنی پر ملے گی۔ یہ اضافی کام کے لیے منصفانہ معاوضے کو یقینی بناتا ہے اور مزدوروں کے حقوق کے معیارات سے مطابقت رکھتا ہے۔ اس ترمیم کا مقصد اتر پردیش کو صنعتی ترقی میں مزید مسابقتی بنانا ہے۔ پرنسپل سکریٹری لیبر اتل شریواستو نے کہا کہ ان تبدیلیوں سے صنعتی ترقی میں اتر پردیش کی مسابقت میں اضافہ ہوگا۔ یہ ترمیم ریاست کی صنعتی صلاحیتوں اور افرادی قوت کی پیداواری صلاحیت کو مضبوط بنا کر 1 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بننے کے عزائم کی حمایت کرتی ہے۔

