قومی خبر

عمر عبداللہ نے سوال کیا کہ کشمیر میں سیاستدان سوال کیوں نہیں کرتے؟

جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہفتے کے روز ایک تقریب میں کہا، ’’کشمیر میں ہم (سیاستدان) سوال پوچھنے کی عادت نہیں رکھتے اور نہ ہی لوگوں کو ان کا جواب دینے کی عادت ہے۔‘‘ عبداللہ نے یہاں نہرو پارک سے کرال سنگری تک بلیوارڈ روڈ کو چوڑا کرنے کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد کہا کہ کشمیر میں سیاست دانوں نے جلسوں میں لوگوں سے سوال پوچھنا چھوڑ دیا ہے۔ عبداللہ نے طنزیہ انداز میں کہا، “آپ نے ڈپٹی چیف منسٹر سریندر چودھری اور میری تقریروں میں بہت فرق محسوس کیا ہوگا، انہوں نے جموں میں سیاست کی ہے، جہاں کسی بھی سیدھا سوال کا سیدھا جواب ملتا ہے، لیکن یہاں کشمیر میں ہم سوال بھی نہیں کرتے، یہ عادت گزشتہ 35 سالوں میں ختم ہوگئی ہے”۔ 2019 سے پہلے وادی میں لگائے گئے علیحدگی پسند نعروں کا حوالہ دیتے ہوئے عبداللہ نے کہا، “اگر آپ سڑکوں پر تقریر کر رہے ہیں اور لوگوں سے پوچھیں گے کہ وہ کیا چاہتے ہیں، تو جموں میں آپ کو جواب ملے گا – ‘سڑکیں’، لیکن اگر آپ وادی میں یہی سوال پوچھیں گے، تو یقین نہیں ہے کہ جواب کیا ہو گا۔ ‘ہم کیا چاہتے ہیں؟’۔ (کوئی جواب نہیں)۔” اس سے سامعین میں قہقہہ گونج اٹھا۔ عبداللہ نے کہا تو اب ہمیں سوال کرنے کی عادت نہیں رہی اور نہ ہی لوگوں کو جواب دینے کی عادت ہے۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں سیاستدان اور عام لوگ آہستہ آہستہ سوال کرنے کی عادت پیدا کر رہے ہیں، لیکن اس کے نتائج آنے میں کچھ وقت لگے گا۔