قومی خبر

بی جے پی کے ووٹ چوری کی وجہ سے نوجوانوں کی بے روزگاری ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے منگل کو دعویٰ کیا کہ ملک میں نوجوانوں کی بے روزگاری بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ’’ووٹ چوری‘‘ کا براہ راست نتیجہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے عوام کے مفادات کو نظر انداز کیا ہے اور اداروں پر قبضہ کرکے اقتدار پر قابض ہے۔ کانگریس لیڈر نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا، “بھارت میں نوجوانوں کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے – اور اس کا براہ راست تعلق ووٹ کی چوری سے ہے۔ جب کوئی بھی حکومت عوام کا اعتماد جیت کر اقتدار میں آتی ہے تو اس کا اولین فرض نوجوانوں کو روزگار اور مواقع فراہم کرنا ہوتا ہے۔ لیکن بی جے پی ایمانداری سے انتخابات نہیں جیتتی ہے – وہ ووٹ چوری کرکے اور اداروں پر قبضہ کرکے اقتدار میں رہتے ہیں۔” کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ اداروں پر بی جے پی کے کنٹرول کی وجہ سے ملک میں ملازمتیں کم ہو رہی ہیں، بھرتی کا عمل تباہ ہو رہا ہے، اور نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہے۔ گاندھی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ملک کے نوجوان سخت محنت کرتے ہیں، خواب دیکھتے ہیں اور اپنے مستقبل کے لیے لڑتے ہیں۔ لیکن مسٹر مودی صرف اپنی تشہیر، مشہور شخصیات کی توثیق اور ارب پتی منافع میں مصروف ہیں۔ نوجوانوں کی امیدوں کو کچلنا اور انہیں مایوس کرنا اس حکومت کا خاصہ بن گیا ہے۔ تاہم، انہوں نے نوٹ کیا کہ تبدیلی آ رہی ہے کیونکہ ملک کے نوجوان نہ تو نوکریوں کی چوری کو برداشت کریں گے اور نہ ہی ووٹ کی چوری کو۔ کانگریس کے سابق صدر نے بار بار بڑے پیمانے پر، منظم انتخابی دھاندلی کا الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ اپوزیشن پارٹی کے ووٹوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی شواہد کا ایک ’ہائیڈروجن بم‘ جاری کریں گے جو واضح طور پر ثابت کرے گا کہ وزیراعظم مودی مبینہ ووٹ چوری میں ملوث تھے۔

بی جے پی کے ووٹ چوری کی وجہ سے نوجوانوں کی بے روزگاری ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے منگل کو دعویٰ کیا کہ ملک میں نوجوانوں کی بے روزگاری بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ’’ووٹ چوری‘‘ کا براہ راست نتیجہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے عوام کے مفادات کو نظر انداز کیا ہے اور اداروں پر قبضہ کرکے اقتدار پر قابض ہے۔ کانگریس لیڈر نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا، “بھارت میں نوجوانوں کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے – اور اس کا براہ راست تعلق ووٹ کی چوری سے ہے۔ جب کوئی بھی حکومت عوام کا اعتماد جیت کر اقتدار میں آتی ہے تو اس کا اولین فرض نوجوانوں کو روزگار اور مواقع فراہم کرنا ہوتا ہے۔ لیکن بی جے پی ایمانداری سے انتخابات نہیں جیتتی ہے – وہ ووٹ چوری کرکے اور اداروں پر قبضہ کرکے اقتدار میں رہتے ہیں۔” کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ اداروں پر بی جے پی کے کنٹرول کی وجہ سے ملک میں ملازمتیں کم ہو رہی ہیں، بھرتی کا عمل تباہ ہو رہا ہے، اور نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہے۔ گاندھی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ملک کے نوجوان سخت محنت کرتے ہیں، خواب دیکھتے ہیں اور اپنے مستقبل کے لیے لڑتے ہیں۔ لیکن مسٹر مودی صرف اپنی تشہیر، مشہور شخصیات کی توثیق اور ارب پتی منافع میں مصروف ہیں۔ نوجوانوں کی امیدوں کو کچلنا اور انہیں مایوس کرنا اس حکومت کا خاصہ بن گیا ہے۔ تاہم، انہوں نے نوٹ کیا کہ تبدیلی آ رہی ہے کیونکہ ملک کے نوجوان نہ تو نوکریوں کی چوری کو برداشت کریں گے اور نہ ہی ووٹ کی چوری کو۔ کانگریس کے سابق صدر نے بار بار بڑے پیمانے پر، منظم انتخابی دھاندلی کا الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ اپوزیشن پارٹی کے ووٹوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی شواہد کا ایک ’ہائیڈروجن بم‘ جاری کریں گے جو واضح طور پر ثابت کرے گا کہ وزیراعظم مودی مبینہ ووٹ چوری میں ملوث تھے۔