نتیش کمار حکومت جو وعدے کر رہی ہے وہ انتخابات سے پہلے پورا نہیں کر سکتی: جن سورج
پرشانت کشور کی جن سورج پارٹی (جے ایس پی) نے منگل کو الزام لگایا کہ بہار میں نتیش کمار حکومت اسمبلی انتخابات سے پہلے “مالی طور پر ناقابل عمل اسکیموں” کا اعلان کر رہی ہے، جس سے ریاست کے مالیات پر شدید بوجھ پڑے گا اور ان کو پورا نہیں کیا جا سکتا۔ پارٹی کے ترجمان پون کے ورما نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت کے اس طرح کے وعدوں کی کل تخمینہ لاگت تقریباً 33,000 کروڑ روپے ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست پر پہلے ہی 4,06,476 کروڑ روپے کا قرضہ ہے۔ ورما نے الزام لگایا، “بہار میں این ڈی اے کی غیر ذمہ دار حکومت ایسے وعدے کر رہی ہے جو وہ پورا نہیں کر سکتی۔ یہ عوام کو گمراہ کرنے کی کارروائی ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ ’’ہمارے آئین میں دی گئی جمہوریت میں ایک حکومت سے پانچ سال کام کرنے کی توقع کی جاتی ہے لیکن یہ حکومت کام کرنے کے بجائے اپنے نقصانات کے ازالے کے طور پر آخری لمحات میں مفت چیزیں بانٹ رہی ہے۔‘‘ ورما نے الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ وہ ریاستی حکومت کے “لاپرواہ اقدامات” کا نوٹس لیں۔ جے ڈی (یو) کے رہنما اشوک چودھری کی طرف سے پرشانت کشور کو بھیجے گئے 100 کروڑ روپے کے ہتک عزت کے نوٹس کے بارے میں، ورما نے کہا، “یہ ان کے لیے ایک خوش آئند قدم ہے۔ چودھری کے پاس کوئی اور آپشن نہیں تھا۔ وہ یقیناً خاموش نہیں رہ سکتے تھے۔ اگر ان کے پاس ہمارے الزامات کا حقیقت پر مبنی جواب ہوتا، تو وہ پریس کانفرنس کر کے اپنی وضاحت پیش کرتے۔” انہوں نے کہا کہ کشور کے پاس اپنے الزامات کی تائید کے لیے تمام دستاویزات اور ثبوت موجود ہیں۔ ورما نے کہا، “یہ تو شروعات ہے… مزید بڑے انکشافات سامنے آئیں گے۔” ورما نے الزام لگایا کہ نتیش کمار کی کابینہ پر اب کنٹرول نہیں ہے۔ ان کی شخصیت میں یکسر تبدیلی آئی ہے۔ وہ کبھی تیز عقل اور اصولوں کے حامل لیڈر تھے لیکن اب ان کی خراب صحت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کے ساتھی اور وزراء اقتدار کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور کرپشن کو فروغ دے رہے ہیں۔

