وہ جمہوریت پر کب سے یقین کرنے لگے؟ اسمبلی میں سماج وادی پارٹی پر یوگی کا طنز
اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اترپردیش اسمبلی اجلاس کے پہلے دن سماج وادی پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ایس پی اور جمہوریت ایک ہی دریا کے دو مختلف سرے ہیں۔ ایوان سے خطاب کرتے ہوئے سی ایم یوگی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اور جمہوریت ایک ہی دریا کے دو مختلف سرے ہیں۔ وہ جمہوریت پر کب سے یقین کرنے لگے؟ جمہوریت کی بات کرنا انہیں زیب نہیں دیتا۔ سنبھل میں انہوں نے کیا کیا سب جانتے ہیں۔ ریاست بھر سے مثالیں پیش کرتے ہوئے یوگی نے کہا کہ چاہے وہ سنبھل ہو، بہرائچ ہو یا گورکھپور، سبھی ایس پی کی بداعمالیوں کے بارے میں جانتے ہیں۔ انہوں نے اپنے دور میں کچھ نہیں کیا۔ اگر این ڈی اے حکومت ترقی کرنا چاہتی ہے تو آپ (سماج وادی پارٹی) کو برا لگ رہا ہے۔ ہم پوری ریاست کے تاجروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ ایس پی کے دور میں تاجروں پر گونڈا ٹیکس لگایا گیا تھا۔ اپنی تنقید جاری رکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس کی وجہ سے تاجر آپ سے ناراض ہیں اور سماج وادی پارٹی کو بار بار اس کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔ تاجروں کی ترقی کے لیے قدم اٹھانے کے بجائے ان (سماج وادی پارٹی) نے ان کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔ سماج وادی پارٹی سے یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ وہ سلامتی کی بات کریں گے اور اچھی ترقی کی حمایت کریں گے۔ سی ایم یوگی نے سیشن شروع ہونے سے 24 گھنٹے قبل یوپی اسمبلی کو چلانے سے متعلق ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے تبصرہ پر تنقید کی اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترقی کے تئیں حکومت اور بی جے پی کا عزم ہے۔ ترقی ان کے ایجنڈے میں شامل نہیں۔ جب ہم نے پائیدار ترقی کے اہداف، بہتر تعلیم، بہتر صحت کی سہولیات، زرعی ترقی، اسکل ڈیولپمنٹ، روزگار سے متعلق مسائل پر ایوان کو 36 گھنٹے تک چلایا، تب بھی سماج وادی پارٹی کے ارکان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ ترقی ان کے ایجنڈے میں شامل نہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سی ایم یوگی نے کہا کہ وقفہ سوالات کے دوران اراکین کی طرف سے اٹھائے گئے تمام سوالات کا جواب دیا جائے گا۔ اجلاس میں تمام ممبران اسمبلی کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوپی اسمبلی کا اجلاس آج سے شروع ہو رہا ہے۔ میں ان تمام ممبران کو خوش آمدید کہتا ہوں جو اس اجلاس میں شرکت کے لیے آئے ہیں۔ یوپی اسمبلی ملک کی سب سے بڑی اسمبلی ہے۔ یہ ایک بہت اہم سیشن ہے۔ اس اجلاس میں بھی ریاست کے 25 کروڑ عوام کے لیے بحث ہوگی۔

