قومی خبر

بی جے پی کرپشن کی یونیورسٹی ہے اور انتخابی بدعنوانی کی کائنات: اکھلیش یادو

سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قومی صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے اتوار کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حملہ کرتے ہوئے اسے “بدعنوانی کی یونیورسٹی” اور “انتخابی بدعنوانی کی کائنات” قرار دیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘X’ پر ایک پوسٹ میں یادو نے کہا، “بی جے پی کرپشن کی یونیورسٹی ہے اور انتخابی بدعنوانی کی کائنات ہے۔” یادو نے کہا، “ہم حقوق غصب کرکے جمہوریت کو تباہ کرنے کی بی جے پی کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔” عام لوگوں کو سمجھتے ہوئے، انہوں نے دعویٰ کیا، “بی جے پی بعض اوقات کچھ لوگوں کی ملی بھگت سے اپنے حامیوں میں جعلی ووٹروں کے نام شامل کرتی ہے۔” یادو نے کہا، “بی جے پی بعض اوقات حکمران ذات کے عہدیداروں کے ساتھ مل کر اپنے مخالفین کے نام حذف کر دیتی ہے۔ بی جے پی اپنے منتخب لوگوں کو بوتھ پر کھڑا کرتی ہے اور انہیں جعلی ووٹ ڈالنے کا ‘ٹارگٹ’ دیتی ہے۔” ایس پی سربراہ نے یہ بھی الزام لگایا، “بی جے پی بعض اوقات لوگوں پر بندوق تان کر ووٹ ڈالنے سے روکتی ہے۔ بی جے پی اپنے حامیوں کو متعدد ووٹ ڈالنے پر مجبور کرتی ہے۔” بی جے پی اپنے حامیوں کی جعلی آئی ڈی بنا کر جعلی ووٹ حاصل کرتی ہے۔ شدید حملہ کرتے ہوئے یادو نے کہا، ”بی جے پی بعض اوقات طاقت کا استعمال کرکے ای وی ایم میں تبدیلی کرتی ہے۔ بی جے پی کبھی کبھی اس کے خلاف ڈالے گئے ووٹوں کو سی سی ٹی وی کے سامنے مسترد کر دیتی ہے۔ بی جے پی کو کبھی کبھی ڈی ایم کے ذریعہ جیت کا سرٹیفکیٹ بھی مل جاتا ہے۔ آج ووٹر کہتے ہیں، ہمیں بی جے پی نہیں چاہیے۔