قومی خبر

‘پہلگام دہشت گردانہ حملے کا بدلہ لیا جائے، آپریشن سندھور جاری رہے’، اویسی کا مرکزی حکومت سے مطالبہ

اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے بدھ کو کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کا ’’بدلہ‘‘ لیا جانا چاہئے اور آپریشن سندھور جاری رہنا چاہئے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کو پہلگام، جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی کوتاہی کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا، جہاں 22 اپریل کو دہشت گردانہ حملے میں 26 لوگ مارے گئے تھے۔ حیدرآباد کے ایم پی نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو بھی ان کے حالیہ ریمارکس پر نشانہ بنایا جس میں انہوں نے کہا کہ “دہشت گردی میں ناکامی کی ذمہ داری وہ قبول کرتے ہیں۔ وقف (ترمیمی) ایکٹ کے خلاف احتجاج کے لیے بدھ کی رات تلنگانہ کے بودھن قصبے میں منعقدہ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے، انھوں نے الزام لگایا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملہ وزیر اعظم مودی حکومت کی سیکورٹی کوتاہی کی ایک مثال ہے۔ اویسی نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو ان کے مبینہ تبصرے کے لیے نشانہ بنایا کہ انہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی سیکورٹی کی ناکامی کی ذمہ داری خود لی ہے۔ اویسی نے کہا، “سنہا واقعے کے تقریباً تین ماہ بعد ذمہ داری لے رہے ہیں۔ اگر وہ اس کے لیے ذمہ دار ہیں تو انہیں اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے۔” مرکز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے صدر نے کہا کہ پہلگام کا بدلہ لیا جانا چاہئے۔ آپریشن سندھور جاری رکھیں۔ ہم آپ سے اس وقت تک پوچھ گچھ کریں گے جب تک وہ چار دہشت گرد پکڑے نہیں جاتے جنہوں نے 26 ہندوستانیوں کو ان کا مذہب پوچھنے پر قتل کیا تھا۔ انہوں نے کہا، “پہلگام مودی حکومت کی سیکورٹی لیپس کی زندہ مثال ہے۔ اس کے علاوہ اویسی نے کہا کہ وہ بی جے پی لیڈروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ملک کو چین اور پاکستان سے خطرہ ہے۔” انہوں نے پوچھا، “آپ ان لوگوں پر توجہ دیں جو ملک کے لیے خطرہ ہیں۔ آپ ملک کے اندر کیا کر رہے ہیں؟” وقف ایکٹ پر مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے اویسی نے کہا کہ یہ ایک “کالا قانون” ہے۔