قومی خبر

سدارامیا نے بی جے پی کو مشورہ دیا، دلت لیڈر کو پی ایم مودی کا جانشین قرار دینے کا بہترین موقع

وزیر اعلیٰ سدارامیا نے جمعرات کو بی جے پی کو مشورہ دیا کہ اب اس کے پاس ایک سنہری موقع ہے کہ وہ کسی دلت لیڈر کو اگلے وزیر اعظم کے طور پر نامزد کرے کیونکہ نریندر مودی 75 سال کے ہو چکے ہیں اور آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے وزیر اعظم کی سیاسی ریٹائرمنٹ کا اشارہ دیا ہے۔ کرناٹک بی جے پی کے صدر بی وائی وجئےندر کو مخاطب کرتے ہوئے ایک میڈیا بیان میں، سدارامیا نے کہا کہ انہیں کانگریس پر وقت ضائع کرنے کے بجائے اپنی پارٹی پر غور کرنا چاہئے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ اقدام خود سے شروع کرنا چاہیے۔ دوسروں کو تبلیغ کرنے کے بجائے، آپ بی جے پی کے وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر کسی دلت لیڈر کا نام کیوں نہیں تجویز کرتے؟ چاہے وہ گووند کرجول ہوں یا چلوادی نارائن سوامی، اگر آپ ان کے نام تجویز کرتے ہیں، تو میں آپ کو سب سے پہلے مبارکباد دوں گا۔ کارجول اور نارائن سوامی بی جے پی کے رہنما ہیں جو درج فہرست ذات برادری سے آتے ہیں۔ چیف منسٹر نے وجےندر پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کرسی کے استحکام کو بھی محفوظ نہیں رکھ پا رہے ہیں جس پر وہ بیٹھے ہیں لیکن کانگریس کو مشورہ دینے کی ہمت کرتے ہیں کہ ہمارا وزیر اعظم کا امیدوار کون ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف اس کی جہالت اور خود فریبی کا اظہار ہے بلکہ اس کے متکبرانہ استحقاق کا بھی اظہار ہے۔ اگر وجےندر کو پڑھنے کی کوئی عادت ہے تو انہیں اس تاریخ سے خود کو واقف کرانا چاہیے کہ بی جے پی نے اس ملک کے پسماندہ طبقات، دلتوں اور اقلیتوں کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے۔ انہیں بنگارو لکشمن کے شرمناک واقعہ پر غور کرنا چاہئے، ایک دلت رہنما جسے بی جے پی نے پارٹی کا قومی صدر بنایا تھا صرف ان پر بدعنوانی کا الزام لگا کر انہیں بدنام کیا گیا تھا اور انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا، جو بالآخر ان کی موت پر منتج ہوئی۔