مجرموں کے حوصلے بلند ہیں، چراغ پاسوان نے پھر نتیش حکومت پر اٹھائے سوال
مرکزی وزیر چراغ پاسوان نے جمعرات کو ریاست میں بڑھتے جرائم پر اپنی اتحادی جے ڈی یو زیر قیادت بہار حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ مجرموں کے حوصلے بلند ہیں۔ پٹنہ کے ایک نجی اسپتال میں علاج کے لیے پیرول پر باہر آنے والے ایک قیدی کو آج صبح پانچ نامعلوم حملہ آوروں کی طرف سے گولی مار کر ہلاک کرنے کے بعد اس کا ردعمل سامنے آیا۔ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے مرکزی وزیر اور این ڈی اے کی اتحادی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے سربراہ پاسوان نے پولیس اور انتظامیہ کے کام کاج پر سوال اٹھایا اور کہا کہ یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ چراغ پاسوان نے ایکس پر کہا کہ بہار میں امن و امان آج سنگین تشویش کا موضوع بن گیا ہے۔ آئے روز قتل و غارت گری ہو رہی ہے، مجرموں کے حوصلے بلند ہیں۔ پولیس انتظامیہ کا کام کرنے کا انداز سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پٹنہ کے رہائشی علاقے میں واقع پارس اسپتال میں مجرموں کے داخل ہونے اور کھلے عام فائرنگ کرنے کا واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مجرم اب براہ راست قانون اور انتظامیہ کو چیلنج کر رہے ہیں۔ بہار اسمبلی انتخابات سے عین قبل جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح تشویشناک ہے۔ توقع ہے کہ انتظامیہ جلد ہی امن و امان کی صورتحال کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے ٹھوس اور سخت اقدامات کرے گی۔ پاسوان کا یہ تبصرہ وزیر اعظم نریندر مودی کے بہار کے دورے سے ایک دن پہلے آیا ہے، جہاں وہ 7,200 کروڑ روپے کے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا آغاز کریں گے اور ایک ریلی سے خطاب کریں گے۔ ایل جے پی (ر) کے سربراہ نے کہا کہ اس سال کے آخر میں بہار کے اسمبلی انتخابات سے چند ماہ قبل جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح تشویشناک ہے اور انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ امن و امان کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا، “بہار اسمبلی انتخابات سے عین قبل بڑھتی ہوئی مجرمانہ شرح تشویشناک ہے۔ امید ہے کہ انتظامیہ جلد ہی امن و امان کی صورتحال کو پٹری پر لانے کے لیے ٹھوس اور سخت اقدامات کرے گی۔” پولیس کے مطابق فائرنگ شہر کے علاقے راجہ بازار میں واقع پارس اسپتال میں کی گئی۔ متاثرہ، جس کی شناخت چندن مشرا کے طور پر ہوئی ہے، بکسر ضلع میں ایک قتل کیس میں ملزم ہے اور اسے بیور جیل سے میڈیکل پیرول پر رہا کیا گیا تھا اور اسے علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

