دھرمیندر پردھان نے راہل گاندھی پر تنقید کی، ان پر اوڈیشہ کی ثقافت کی توہین کا الزام لگایا، معافی کا مطالبہ کیا
مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے ہفتہ کے روز کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے اڈیشہ پر حالیہ ریمارکس پر تنقید کی اور ان پر اپنے دورہ کے دوران ریاست کی ثقافت اور روایات کی توہین کرنے کا الزام لگایا۔ پردھان نے کہا کہ نئے الزامات لگانے کے بجائے گاندھی کو اوڈیشہ کے لوگوں سے ماضی میں کانگریس پارٹی کی طرف سے کی گئی توہین کے لئے معافی مانگنی چاہئے تھی۔ انہوں نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پر بھگوان جگن ناتھ کے اعزاز میں پیش کیے جانے والے مقدس ‘کھنڈوا پاتا’ کی بے حرمتی کرنے کا بھی الزام لگایا۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پردھان نے کہا کہ راہل گاندھی اتنے باشعور نہیں ہیں۔ وہ وہی بولتا ہے جو اس کی ٹیم اس کے لیے لکھتی ہے۔ مجھے اچھا لگتا اگر وہ اڈیشہ کے لوگوں سے معافی مانگتے، کیونکہ ان کی پارٹی نے ہماری بہت توہین کی ہے۔ وہ اتنے عرصے کے بعد اوڈیشہ آئے ہیں، انہیں واقعی اوڈیا کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے تھی۔ اس کے بجائے، اس نے اپنے تکبر کی ایک اور مثال دی۔ جو بھی اڈیشہ آتا ہے اسے مہا پربھو جگن ناتھ کی نعمت کے طور پر ‘کھنڈوا پاتا’ پیش کیا جاتا ہے۔ جب راہول گاندھی نے ‘کھنڈوا پاتا’ کو ہٹا کر ایک طرف رکھا تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ انہیں ہماری ثقافت اور روایات کا کوئی علم اور احترام نہیں ہے۔ یہ صرف ڈرامہ ہے۔ جمعہ کو راہل گاندھی نے اوڈیشہ حکومت پر غریبوں کا پیسہ لوٹنے کا الزام لگایا تھا اور الزام لگایا تھا کہ صنعت کار گوتم اڈانی ریاست کو چلا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بھگوان جگن ناتھ کی رتھ یاترا کو اڈانی اور ان کے خاندان کے لیے روک دیا گیا تھا۔ دریں اثنا، دھرمیندر پردھان نے بھونیشور کی آر ڈی یونیورسٹی میں نامور مصنفہ ودیوت پربھا دیوی کی صد سالہ پیدائش کی تقریبات میں شرکت کی۔ اوڈیشہ کے اعلیٰ تعلیم کے وزیر سوریاونشی سورج اور بی جے پی کے سینئر لیڈر بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

