قومی خبر

اتراکھنڈمیں کانگریس اقتدارسے بے دخل،بی جے پی کواکثریت ،بی ایس پی صاف

نسیم منگلوری
دہرہ دونمنگلورہری دوار(اتراکھنڈ)،11مارچ،(صدائے حق نیوز بیورو)۔اتراکھنڈ میں بی جے پی کو واضح اکثریت مل چکی ہے، اتراکھنڈ میں بی جے پی56 اسمبلی حلقوںمیںبھگواپرچم لہراچکی ہے،جبکہ01حلقہ میں آگے چل رہی ہے۔ برسراقتدارجماعت کانگریس 11 سیٹوں پرکامیاب ہوچکی ہے۔جبکہ دوسیٹیں آزادامیدوارکے کھاتے میںچلی گئی ہے۔اس طرح سے پانچ برس تک اقتدارپرقابض رہنے والی کانگریس کو اتراکھنڈ میںبی جے پی نے شرمناک شکست دیتے ہوئے ہوئے اتراکھنڈمیںبھگواپرچم لہرادیاہے۔ اتراکھنڈ میں 36 سیٹوں کے ساتھ بی جے پی کو اکثریت مل گیا ہے۔ بھیم تال سے آزاد امیدوار رام سنگھ کےڑا نے جیت درج کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ووٹوںکی گنتی شروع ہونے کے بعدہی پہلے راﺅنڈمیںاتراکھنڈکی سبھی سیٹوںپربی جے پی نے برتری بنانے میںکامیابی حاصل کی ۔وقت کے ساتھ ساتھ مقابلے دلچسپ ہوتے چلے گئے،دوپہرگیارہ بجے کانگریس کے لئے خوشخبری آئی کہ ہری دوارضلع کی حساس سیٹ منگلورسے قاضی محمدنظام الدین نے فتح کاپرچم لہرادیاہے،انہوںنے اپنے سیاسی حریف ثروت کریم انصاری کو2683ووٹوںسے شکست دیکراپنی سیٹ چھیننے میںکامیابی حاصل کی۔انھیں31352ووٹ حاصل ہوئے۔اسی طرح بھاجپا امیدوار ونود چمولی نے بھی جیت درج کی۔ سلٹ سیٹ سے بی جے پی امیدوار سریندر جینا 2540 ووٹوں سے جیتے۔- ہری دوار شہر سے بی جے پی امیدوار مدن کوشک نے جیت درج کی ہے۔ بی جے پی امیدوار دولت سنگھ نیگی ٹہری سے جیت گئے۔ کانگریس امیدوار کرن مہرا رانی کھیت سے جیتے۔ چمپاوت میں بی جے پی امیدوار کیلاش گہتوڑی نے درج کی جیت درج کی۔ چکراتا سے کانگریس امیدوار پریتم سنگھ نے جیت درج کی ہے۔ پرولا سے کانگریس امیدوار راجکمار نے جیت درج کی۔- ڈیڈی ہاٹ سے بی جے پی امیدوار بشن سنگھ چپھال جیتے۔ سومےشور سیٹ سے بی جے پی امیدوار ریکھا آریہ، نینی تال سے بی جے پی امیدوار سنجیو آریہ، نانک متتا سے بی جے پی امیدوار پریم سنگھ دیوان سنگھ بشٹ رام نگر سے بی جے پی امیدوار، راجکمار ٹھکرال، سوربھ بہوگنا بی جے پی امیدوار ستارگج سے،، پشکر سنگھ دھامی کھٹیما سے، بی جے پی امیدوار کیدار سنگھ بی جے پی امیدوار یمنوتری سے، شکی لال شاہ گھنسالی سے،فتح سنگھ پوار پرتاپنگر سے، بی جے پی امیدوار منا سنگھ چوہان وکاسنگر سے، بی جے پی امیدوارسہدےو سنگھ پنڈیرسہپورسے، ہربنس کپور بی جے پی امیدوار دہرادون کینٹ سیٹ سے ، گنیش جوشی مسوری سے بی جے پی امیدوار، تروےدر سنگھ راوت ڈوئی والا سے بی جے پی امیدوار، پریم چندر اگروال رشی کیش سے،سریش راٹھور جوالاپور سے، ملک راج کرنوال جھبرےڑا سے ، پردیپ بترا روڑکی سے،پرنو سنگھ چیمپئن خان پور سے، سنجے گپتا بی جے پی امیدوارلکسرسے، مکیش سنگھ کوہلی پوڑی سے، ستپال مہاراج چوبٹٹاکھال سے ، لال کنواںا سے بی جے پی امیدوارنوین چندر دمکا نے جیت درج کی ہے۔اسی طرح گووند سنگھ کجوار جاگےشور سے( کانگریس) جیتے، حکم سنگھ چوہان( کانگریس) جس پور سے جیتے، پیران کلیرسے فرقان احمد( کانگریس) جیتے. بھگوانپورسے کانگریس کی ممتا راکیش نے جیت درج کی۔ستارگج سیٹ سے بی جے پی امیدوار سوربھ بہوگنا نے جیت درج کی ۔کچھہ سیٹ سے بھی اتراکھنڈ سی ایم ہریش راوت ہارے۔ بی جے پی امیدوار راجیش شکلا نے یہاں جیت درج کی ہے۔ بی جے پی امیدوار اروند پانڈے نے گدرپر سیٹ سے جیت درج کی ہے۔ پوڑی سیٹ سے بی جے پی امیدوار مکیش سنگھ کوہلی جیتے۔باجپور سیٹ سے بی جے پی امیدوار یشپال آریہ 12 ہزار ووٹوں سے جیتے. بتا دیں کہ کانگریس حکومت میںیشپاک آریہ وزیر تھے۔انہوںنے اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے بیٹے کو ٹکٹ نہ دیے جانے سے ناراض ہو کر بی جے پی جوائن کی تھی۔
بڑی مشقت اورجدوجہدکے باوجود2017کے اسمبلی انتخابات میں اتراکھنڈ کے وزیر اعلی ہریش راوت کو ہری دوار دیہی اسمبلی حلقہ اورکچھہ اسمبلی حلقہ میں بڑی شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑاہے۔ ووٹوں کی گنتی کے رجحانات میں بی جے پی امیدواریتیشوراند نے ہریش راوت کے خلاف شروع سے ہی برتری برقرار رکھی۔اسی طرح کچھہ سیٹ پر بھی ہریش راوت ایک راﺅنڈمیںبھی اپنے سیاسی حریف نہیںپچھاڑسکے۔کچھہ سے بی جے پی امیدوار راجیش شکلا نے 40363ووٹ حاصل کرکے وزیراعلی ہریش راوت کو2127ووٹوںسے شکست دی،سی ایم راوت کواس حلقہ میں38236ووٹ حاصل ہوسکے۔وہیں ہری دوار دیہی اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدواریتیشوراند نے44964ووٹ حاصل کرکے اتراکھنڈ کے وزیر اعلی اور کانگریس امیدوار ہریش راوت کو 12278 ہزار ووٹ سے ہرا دیا۔اس نشست پر سی ایم کو32686ووٹوںپرہی اکتفاکرناپڑا۔اس سیٹ پربہوجن سماج پارٹی کے امیدوارمکرم نے 18383ووٹ حاصل کرکے سی ایم کوسیدھانقصان پہنچایا۔مکرم کے مسلموںووٹ کاٹنے میںکامیابی حاصل کی،جسکا فائدہ بی جے پی امیدوار کوہوا۔
اسمبلی انتخابات میں وزیر اعلی ہریش راوت ‘ون مین آرمی’ کے کردار میں نظر آئے۔ اسمبلی انتخابات میں جب ٹکٹوں کی تقسیم کی بات آئی تو سی ایم ہریش راوت نے ہری دوار دیہی اور کچھہ اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے پیچھے ہریش راوت کا مقصد گڑھوال اور کماو¿ںکمشنری میں برابر توجہ دی گئی یہ ثابت کرناتھا۔ ہری دوار لوک سبھا سیٹ سے وزیر اعلی راوت ممبرپارلیمنٹ بھی رہ چکے ہیں۔ ساتھ ہی، اس اسمبلی نشست کا کافی حصہ میں مسلم اکثریت آبادی ہے۔ اس وجہ سے وزیر اعلی راوت نے ہری دوار دیہی سیٹ کو اپنے لئے کافی مفید مانا تھا۔ اس کے علاوہ سی ایم کی بیٹی بھی کافی وقت سے اس سیٹ پر الیکشن کی تیاری کر رہی تھیں۔ جبکہ کماو¿ن میں بھی وزیر اعلی پارٹی کی پوزیشن کو مضبوط کر سکیں، اس لئے انہوں نے کچھہ اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اودھم سنگھ نگر میں اسمبلی کی نو نشستیں تھی۔ ان سب سے زیادہ میں کانگریس کی پوزیشن کمزور تھی۔اس لحاظ اسے سی ایم ہریش راوت نے کچھہ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔دوسرے یہ علاقہ بھی مسلم اکثریتی والا علاقہ ہے۔ سی ایم کے بیٹے نے اس علاقے میں سی ایم کے لئے کافی تشہیرکی تھی۔