قومی خبر

راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ کمبھ کے دوران بھگدڑ میں مرنے والوں کی تعداد چھپائی گئی تھی۔

کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اتر پردیش کی حکومت پر 29 جنوری کو پریاگ راج میں مہا کمبھ میلے میں ہونے والی بھگدڑ میں جان بوجھ کر مرنے والوں کی تعداد کو کم رپورٹ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے بی بی سی نیوز ہندی کی تحقیقات کا حوالہ دیا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس واقعے کے دوران کم از کم 82 افراد ہلاک ہوئے جو کہ سرکاری طور پر بتائی گئی 37 اموات سے کہیں زیادہ ہے۔ راہل گاندھی نے ایکس پر لکھا کہ بی بی سی کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ کمبھ میلہ بھگدڑ میں مرنے والوں کی تعداد چھپائی گئی تھی۔ جس طرح غریبوں کی لاشیں کووڈ میں ڈیٹا سے مٹا دی گئیں۔ جیسے ہر بڑے ریل حادثے کے بعد سچ کو دبا دیا جاتا ہے۔ یہ ہے بی جے پی کا ماڈل – غریبوں کا کوئی شمار نہیں، کوئی ذمہ داری نہیں! سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بھی یوپی حکومت پر “جھوٹے اعداد و شمار” پیش کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے بی بی سی کے 82 اموات کے اعداد و شمار کو دہرایا اور اس کا موازنہ 37 کے سرکاری اعداد و شمار سے کیا۔ اکھلیش یادو نے لکھا کہ حقائق بمقابلہ سچ: 37 بمقابلہ 82۔ ہر کسی کو دیکھنا، سننا، جاننا، سمجھنا اور شیئر کرنا چاہیے۔ صرف سچائی کی تحقیقات ہی نہیں، اس کی نشر و اشاعت بھی اتنی ہی ضروری ہے۔ بی جے پی کو خود کا جائزہ لینا چاہئے اور اسی طرح بی جے پی ممبران اور ان کے حامیوں کو چاہئے کہ جو لوگ کسی کی موت کے بارے میں جھوٹ بول سکتے ہیں، وہ جھوٹ کے کس پہاڑ پر چڑھ کر خود کو اپنی جھوٹی سلطنت کا سربراہ سمجھ رہے ہیں۔ جھوٹے اعداد و شمار دینے والے بی جے پی ممبران پر بھی بھروسہ نہیں کیا جائے گا۔